کراچی: کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین پر گھگھر پھاٹک کے قریب بم دھماکے سے ایک بچی ہلاک جبکہ فائر مین اور ڈرائیور سمیت نو دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

ایس ایچ او لانڈھی ریلوے پولیس اسٹیشن طارق محمود نے ڈان ڈاٹ کام کو چھ سالہ بچی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے نتیجے میں تین بوگیاں مکمل طور پر پٹھری سے گر گئیں جبکہ دیگر آٹھ پٹھری سے اتر گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں فائر مین اور ڈرائیور کے علاوہ سات مسافر بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہے تاہم کچھ دیر بعد ایک لائن کو کھول دیا جائے تاہم ایک لائن بند رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہور روانہ ہونے والی شالیمار ایکسپریس جب ملیر کے قریب گھگر پھاٹک پر پہنچی تو ریلوے ٹریک پر دھماکہ ہوگیا۔

ریلوے ٹریک ڈی ریل ہونے کے بعد اندرونِ ملک سے کراچی آنے والی ٹرینوں کو ٹھٹھہ کے مقام پر روکا گیا ہے جبکہ کراچی سے ملک کے دیگر علاقوں تک جانے والی ٹرینوں کو ڈرگ روڈ اسٹیشن پر روکا گیا ہے۔

دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق کراچی کینٹ سے ریسکیوٹرین کو حادثے کی جگہ روانہ کردیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق ٹریک بحال ہوتے ہی ریلوے سروس دوبارہ بحال کردی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں