بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں وزارتِ خارجہ کی عمارت کے سامنے آج بدھ کے روز ہونے والے تین بم دھماکوں کے نتیجے میں حکام کے مطابق کم سے کم سات افراد ہلاک اور بس سے زائد زخمی ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان بم دھماکوں میں ایک کار بم دھماکا بھی شامل ہے۔

دھماکوں سے قریب واقعہ ایک ریستوران اور اسپیئر پارٹس کی مارکٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ریستوران پر ہونے والا حملہ خودکش تھا، جبکہ دیگر دو دھماکے گاڑی میں دھماکے سے ہوئے۔

یاد رہے کہ اس علاقے میں ماضی میں بھی اس طرح کے حملے ہوتے رہے ہیں۔

عراق میں حکومتی اندازوں کے مطابق ملک گزشتہ مہینے جنوری میں ہوئے پُرتشدد واقعات اور بم دھماکوں کے نتیجے میں ہزار سے بھی زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں عراق میں تشدد کی سطح دو ہزار آٹھ کے فرقہ وارانہ فسادات میں بھی نہیں دیکھی گئی۔ جب ملک فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں جل رہا تھا۔

عراق میں بدامنی گزشتہ سال اپریل میں بغداد کے شمال میں سنی عرب کے احتجاجی کیمپ پر سیکورٹی فورسز کی دخل اندازی کے بعد شروع ہوئی،ان فسادات کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں