سعودی عرب میں پاکستانی کا سر قلم
ریاض: سعودی حکام نے بدھ کو منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی اور ایک سعودی کا سرقلم کردیا۔ سعودی باشندے نے اپنے ہی ہم وطن کو قتل کردیا تھا۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ اس سال نو افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے (ایس پی اے) نے وزارت داخلہ کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ محمد اشرف رمضان کو پیٹ میں ہیروئن نگل کر سمگل کرنے کا الزام ثابت ہونے کے بعد جدہ میں سزا دی گئی۔
وزارت نے اپنے ایک علیحدہ بیان میں کہا ہے کہ ایک دوسرے مقدمے میں سعودی ترکی احمد السلامی کو اپنے ہم وطن سلمان سبیکی کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر جنوب مغرب میں عاسر میں سزائے موت دی گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے اعداد وشمار کے مطابق دو ہزار تیرہ میں سعودی عرب میں اٹہتر لوگوں کے سر قلم کئے گئے۔
گزشتہ سال اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے کمیشن نے سعودی عرب میں دو ہزار گیارہ کے بعد سے سزائے موت میں اضافے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں دو ہزار دس میں ستائیس سزائے موت پانے والوں میں پانچ غیر ملکی بھی شامل ہیں جبکہ دو ہزار گیارہ میں اٹھائیس غیر ملکیوں سمیت بیاسی افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی۔
جبکہ دو ہزار بارہ میں ستائیس غیر ملکیوں سمیت اناسی کو موت کی سزا دی گئی۔
سعودی عرب میں لاگو سخت اسلامی قوانین کے تحت ریپ، قتل، مرتد ہونے، مسلح ڈکیتی اور منشیات کی سمگلنگ پر سزائے موت دی جاتی ہے۔