بٹ، آصف، عامر کرکٹ میں واپسی کیلئے بے قرار

شائع February 5, 2014
اسکینڈل کے وقت تینوں کھلاڑی پاکستانی ٹیم کے اہم رکن تھے—اے ایف پی۔
اسکینڈل کے وقت تینوں کھلاڑی پاکستانی ٹیم کے اہم رکن تھے—اے ایف پی۔

لاہور: پاکستان کے باصلاحیت پر بدنام زمانہ کھلاڑی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر نے بدھ کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی امید کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ تین سال قبل آج یعنی پانچ فروری کو ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے تینوں کھلاڑیوں کو انگلینڈ کے خلاف اگست 2010ء میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران جان بوجھ کر نو بال کرانے پر سزا سنائی تھی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اس وقت کے کپتان سلمان بٹ نے آخر کار گزشتہ جون اپنے جرم کا اقرار کیا اور کہا کہ وہ واقعے کو بھول کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا 'میں واقعے کو بھول جانے کی بہت کوشش کرتا ہوں لیکن اس دن کے بارے میں مجھے کوئی نہ کوئی یاد کراہی دیتا ہے۔'

ٹریبونل نے سلمان کو دس، آصف کو سات اور عامر کو پانچ سال کی سزا سنائی تھی۔

تاہم سلمان اور آصف کی سزا بالترتیب پانچ اور دو سال تک ان کے برتاؤ کو دیکھتے ہوئے کم کی جاسکتی ہے جس کا مطلب ہے کہ تینوں کھلاڑی اگست 2015ء تک کرکٹ میں واپسی کرسکتے ہیں۔

سلمان کا کہنا ہے کہ وہ کسی اور شعبے کو جوائن نہیں کرسکتے اور کرکٹ میں کم بیک کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔

'پی سی بی نے عامر کا معاملہ اٹھایا ہوا ہے۔ میں نے ان سے اپیل کی ہے کہ مجھے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی جائے۔ میں اپنا کریئر جلد سے جلد شروع کرنا چاہتا ہوں۔'

ویسٹ انڈین کھلاڑی مارلن سیموئل وہ واحد کھلاڑی ہیں جو دو سال کی پابندی کے بعد اپنے ملک کی نمائندگی کرنے میں کامیاب رہے۔

گزشتہ سال آئی سی سی نے عامر کی پابندی میں نرمی کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

ادھر محمد آصف کا کہنا ہے کہ فلمی کریئر میں قدم رکھنے کے باوجود وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کرنا چاہتے ہیں۔

'حالانکہ میں فلم میں اداکاری کر رہا ہوں لیکن میرا پہلا پیار کرکٹ ہے اور پابندی کے ختم ہونے کے دن کا شدت سے انتظار کررہا ہوں۔' آصف نے کہا 'کرکٹ ہمیشہ میری زندگی کا حصہ رہے گا، یہ میرے خون میں شامل ہے۔ میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کے لیے باؤلنگ کروں گا۔'

دوسری جانب 21 سالہ عامر جو کہ اسکینڈل کے وقت صرف 19 سال کے تھے اور جنہیں اس کے بعد بے انتہا ہمدردی بھی ملی، نے کہا ہے کہ وہ کرکٹ میں واپسی کے لیے پر امید ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ٹریننگ کرتے رہتے ہیں اور کرکٹ میں واپسی کے علاوہ ان کے دماغ میں اور کچھ نہیں۔

پابندی سے قبل عامر کو بین الاقوامی کرکٹ میں بہترین فاسٹ باؤلنگ ٹیلنٹ کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Shah Feb 06, 2014 08:49pm
How about Danish kaneria. Shah

کارٹون

کارٹون : 26 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025