پاکستان ڈرون حملوں کے خاتمے کا خواہاں

06 فروری 2014
دفترخارجہ کی ترجمان تنسیم اسلم  فائل فوٹو۔۔۔
دفترخارجہ کی ترجمان تنسیم اسلم فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کی تعداد میں کمی کے بجائے ان کا مکمل خاتمہ چاہتا

دفترخارجہ کی ترجمان تنسیم اسلم نے جمعرات کوہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ڈرون حملوں پر پاکستان کا موقف واضح ہے کہ وہ ناقابل قبول ہے کیونکہ ان میں بے گناہ لوگ مرتے ہیں اور یہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ یہ معاملہ مسلسل اٹھایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی بند ہونی چاہیے۔

ترجمان نے کہاکہ بین الاقوامی برادری نے بھی ڈرون حملوں کے خلاف ہماری آواز کی توثیق کی ہے پاکستان ڈرون حملوں سے متعلق صدر اوباما کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہے ۔

کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ ایک ملک یہ کیسے فیصلہ کرسکتا ہے کہ یہ قراردادیں کارآمد نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ میں تمام رکن ممالک نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کسی موقع پر پاکستان ہندوستان اور کشمیری عوام تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ایک معاہدے پر پہنچ جاتے ہیں توتب انھیں ان فیصلوں کی توثیق کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جانا پڑے گا اور نئے طریقہ کار کی توثیق کیلئے ایک اورقرارداد لانا پڑے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ کنٹرول لائن پر کشمیر میں بس سروس بحال ہوگئی ہے اور امید ہے کہ ٹرک سروس بھی جلد بحال ہوجائے گی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت کے معاملے پر غور کیلئے ورکنگ گروپ کا جلد اجلاس بلانے کی ہندوستانی تجویز قبول کرلی ہے تاکہ اس سلسلے میں طریقہ کار کا جائزہ لیاجاسکے۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان خطے میں پائیدار امن کیلئے ہندوستان کے ساتھ تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے ۔

سعودی عرب کے اعلی حکام کے دوروں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ سعودی عرب کے شہزادہ سلطان بن سلمان دو دن کے دورے پر آج پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

اپنے قیام کے دوران وہ وزیراعظم اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیراعظم نوازشریف کے متوقع دورہ ترکی کے حوالے سے ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم ترکی میں سہ فریقی سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور اس کی تفصیلات کا اعلان دورے سے قبل کیاجائے گا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اگر یہ دورہ ہوتا ہے تو وزیراعظم سہ فریقی مذاکرات کے ساتھ ساتھ کاروباری سطح کی ملاقاتیں بھی کریں گے۔

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ منصوبہ ابھی تک موجود ہے تاہم اس پر عمل درآمد کے سلسلے میں کچھ تکنیکی اورمالیاتی معاملات ہیں جن پر ایران کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کیلئے نئی مدت کے تعین کا خواہاں ہے ۔

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ترجمان نے کہاکہ یہ دفترخارجہ کے دائرہ کار میں نہیں آتے کیونکہ یہ ایک اندرونی معاملہ ہے۔

لانڈھی جیل میں ایک ہندوستانی ماہی گیر کی ہلاکت سے متعلق ترجمان نے کہاکہ وہ کچھ عرصے سے علیل تھا اوراس کی میت واپس بھیجوانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں