سرحدی محافظوں کا اغوا: ایران پاکستانی کردار سے ناخوش
تہران: ایران نے اس کے پانچ سرحدی محافظوں کی پاکستانی سرحد کے قریب اغواء پر پڑوسی ملک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا۔
خبر رساں ادارے فارس نے پولیس چیف اسمائیل احمدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمارے محافظوں کے اغواء اور انکی پاکستان منتقلی پر پاکستانی حکومت کے کردار پر ناخوش ہیں۔
جیش الاسلام نامی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اپنے فیس بک پیچ پر ان محافظوں کی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔
اغوا کا یہ واقعہ سستان بلوچستان میں پیش آیا تھا تاہم بعد میں انہیں بلوچستان کے راستے پاکستان میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران نے پاکستانی سفیر کو طلب کرکے دہشت گرد گروہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل جیش العدل نے نومبر میں ایک مقامی پراسیکیوٹر اور اکتوبر میں 14 ایرانی سرحدی محافظوں کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔
جواب میں ایرانی حکام نے 16 'باغیوں' اور آٹھ منشیات فروشوں کو موت کی سزا دی تھی۔