پشاور: سیکورٹی فورسز نے سوات کی تحصیل مٹہ کے علاقے غالیگے میں ایک اہم مقامی عسکریت پسند کمانڈر عمر زادہ الیاس دلدار کو گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔

خیبر پختونخواہ پولیس کے انسپکٹر جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دلدار کے قبضے سے تیرہ ڈیٹونیٹر اور پندرہ کارتوس بر آمد ہوئے ہیں۔ عسکریت پسند کمانڈر کے والد باچا گل پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہے۔

دوسری جانب پشاور کے علاقے سربند میں سیکورٹی فورسز نے ستائیس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا ہے اور جعلی کاغذات پر ایک گاڑی کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

دونوں علاقے پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ میں واقع ہیں جہاں گزشتہ کئی سالوں سے ان گنت دہشت گرد حملے جاری ہیں۔

پاکستانی طالبان ریاست کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں میں باقاعدگی سے پولیس اہلکاروں اور سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ حکومت کے ساتھ جاری مذاکراتی عمل میں طالبان اپنے حملے بند کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں