ترکی: پاک - افغان قیادت آج مذاکرات کرے گی
انقرہ: پاکستان اور افغان قیادت آج ترکی میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں اور افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کرنے جا رہے ہیں۔
میزبان ترک صدر عبداللہ گل نے جمعرات سے باقاعدہ طور پر شروع ہونے والے سہ فریقی سربراہی اجلاس پہلے بدھ کو پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر حامد کرزئی کے لیے عشائیے کا اہتمام کیا۔
دہشت گردی کے خلاف دونوں پڑوسی ملکوں میں تعاون کے فروغ کے لیے 2007 سے ہر سال ہونے والے اس مشاورتی اجلاس کا آغاز ہوا تھا۔
پاکستان کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ رواں سال آٹھویں اجلاس میں بات چیت کا بنیادی مقصد افغانستان میں مفاہمت کے فروغ اور امن قائم کرنے کے لیے راہیں تلاش کرنا ہے۔
آج انقرہ میں ہی دونوں ملکوں کے انٹیلیجنس اور عسکری حکام کے درمیان بند دروازں کے پیچھے بات چیت کا بھی امکان ہے۔
پانچ اپریل کو ایوان صدر سے رخصت ہونے والے کرزئی طالبان کے ساتھ امن بات چیت کے آغاز کے لیے پاکستانی مدد چاہتے ہیں۔
گزشتہ مئی میں الیکشن کے بعد پاکستانی حکومت نے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں۔
انقرہ میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لیے مسلسل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
'پاکستان افغانستان میں ترقی، استحکام، پائیدار امن کے لیے عالمی برادری کے ساتھ بھی کام کرنے کے لیے مصروف عمل ہے'۔