کراچی: کراچی کے علاقے کورنگی سی ایریا میں جمعہ کی صبح ہونے والے ایک دھماکے میں رینجرز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔

زخمی ہونے والے اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے پی این ایس شفاء منتقل کردیا گیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا اور موقع سے ایک مشتبہ حملہ آور کے اعضاء بھی ملے ہیں۔

رینجرز ترجمان کے مطابق مشتبہ حملہ آور کے اعضاء کو تفتیش کے لیے جناح ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینلز کے مطابق دھماکے سے سڑک پر جانے والے دو راہگیر بھی زخمی ہوئے، جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ دھماکہ شہر کے علاقے قیوم آباد میں واقع سی ایریا میں ہوا جہاں ایک خودکش حملہ آور نے رینجرز کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جس میں وہ ناکام رہا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق دھماکے سے ریجنرز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

واقعہ کے بعد پولیس اور ریجنرز کے علاوہ امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔

اس سے قبل جمعہ کی صبح رینجرز کی جانب سے سہراب گوٹھ اور عیسیٰ گوٹھ میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق آپریشن میں تقریباً 800 رینجرز اہلکاروں نے حصہ لیا جس میں خواتین کمانڈرز نے بھی شامل تھیں۔

اس دوران گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے ایک روز قبل جمعرات کو شدت پسندوں کی جانب سے کراچی پولیس کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

گزشتہ روز شاہ لطیف ٹاؤن میں واقع رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب ہونے والے اس بم دھماکے میں پولیس اہلکاروں کی بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 13 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

دھماکے میں 47 اہلکار زخمی بھی ہوئے جس کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی تھی۔

خیال رہے کہ کراچی میں پولیس ورینجرز پر حملوں میں تیزی ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی تیاریاں جاری اور اس مقصد کے لیے دونوں فریقین کی جانب سے کمیٹیاں بھی تشکیل دی جاچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں