مرسی پر ایرانی جاسوسی کا نیا الزام

شائع February 23, 2014
مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی جولائی دوہزار بارہ میں لی گئی ایک تصویر۔ اے پی
مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی جولائی دوہزار بارہ میں لی گئی ایک تصویر۔ اے پی

قاہرہ: ایک فوجی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے بےدخل کئے گئے صدر محمد مرسی پر چلائےجانےوالے مقدمے کی دوسری سماعت پر ایران کیلئے جاسوسی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

ان پر یہ الزامات ہیں کہ انہوں نے مصر کو نقصان پہنچانے کی خاطر، ایران کی انقلابی گارڈز ( ریولوشنری گارڈز) پر ملک کے سیکیورٹی راز افشا کئے تھے۔

مرسی پر اس وقت تین مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے ایک کی سماعت اتوار کی گئی۔ واضح رہے کہ مرسی کی حکومت کو گزشتہ سال بے دخل کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ان پر ان کی جماعت اخوان المسلمین کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

سرکاری وکلا کی جانب سے مرسی سمیت اخوان المسلمین کے دیگر 35 رہنماؤں پر عائد مقدمات کی سماعت جاری ہے۔ ان پر غیر ملکی قوتوں ے ساتھ سازش، فلسطین میں شدت پسند حماس سے رابطوں، اور شیعہ ملک ایران سے تعلقات کے ذریعے ملک کوغیر مستحکم کرنے کے الزامات ہیں۔

اتوار کو مرسی کیخلاف الزامات کی فہرست پیش کی گئی تھی۔ ان پر یہ الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں کہ انہوں نے ایران کے سیکیورٹی گارڈز کو سیکیورٹی رپورٹس فراہم کرکے ملک کے خلاف سازش کی ہے اور یہ معلومات ایران کے انقلابی گارڈز کو فراہم کی گئی ہیں۔

اگرچہ ایک دوسرے ملک کی ذیادہ وضاحت نہیں کی گئی لیکن مرسی کیخلاف الزامات دھرنے والے وکلا کا کہنا ہے کہ ' اخوان المسلمین کی بین الاقوامی شاخ اور حماس نے ملک میں افرا تفری پھیلانے کیلئے دہشتگردی کی کارروائیاں کی تھیں اور یہ سال 2005 سے اگست 2013 تک تھیں۔

صدر مرسی کے ایک سالہ دورِ اقتدار میں قاہرہ اور حماس کے بہت قریبی تعلقات رہے تھے۔ جولائی کے بعد سے مصر میں فوج کی حمایت یافتہ حکومت نے حماس پر الزامات لگائے ہیں کہ وہ مرسی کی حمایت میں ملک میں بے چینی پھیلانے کیلئے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

اتوار کو مرسی کو ایک ساؤنڈ پروف پنچرے نما کمرے میں بٹھایا گیا تاکہ وہ شورو غل سے عدالتی کارروائی پر اثر انداز نہ ہوں۔ لیکن ان کے وکلا، اخوان کے روحانی سرپرست محمد بدیع ، ان کے نائب خیرات الاشتر اور دیگر رہنما چلاتے رہے اور انہوں نے الزامات کو مسترد کردیا۔ ' غلط ، غلط ' انہوں نے شور کیا جب جب جج نے انہیں الزامات قبول کرنے کو کہا۔ یہ خبر اے ایف پی کے نمائیندے نے دی ہے۔

واضح رہے کہ اگر مرسی اور ان کے ساتھیوں پر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔ کئی افراد پر مسلح گروہوں کے ذریعے پولیس اور دیگر اہلکاروں پر جان لیوا حملوں کے الزامات بھی ہیں۔ ان پر یہ الزامات بھی ہیں کہ انہوں نے جیلوں سے اپنے ساتھیوں کو آزاد کرایا ہے۔

مقدمے کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025