'جو مذاکرات نہیں چاہتے انکے خلاف کارروائی کی جائے'
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پاکستانی طالبان سے غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث طالبان کے خلاف آپریشن کیا جائے تاہم جو عناصر مذاکرات چاہتے ہیں ان کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیئے۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ طالبان کے 50 گروپ بات چیت کے لئے آمادہ ہیں جبکہ محسود اور دیگر قبائل مذاکرات کے حامی ہیں۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ مہمند ایجنسی میں موجود طالبان نے ایف سی اہلکاروں کو ہلاک کیا، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے انکشاف کیا کہ طالبان کے بیشتر گروپ اور بڑے قبائل امن کے لئے مذاکرات کے حامی ہیں۔۔
عمران خان نے یاد دلایا کہ جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے موقع پر بے گھر ہونے والے اسّی فیصد لوگ ابھی تک اپنے علاقوں کو نہیں لوٹے۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی سے پہلے وہاں بسنے والوں کے بارے میں سوچنا چاہیئے۔
عمران خان نے ایک بار پھر وزیر اعظم کو مذاکرت کی قیادت کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی مسلسل بات چیت کا مطالبہ بھی کیا۔
عمران خان نے مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کی بھی حمایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے دوران اونچ نیچ ہوتی ہے تاہم اس میں تعطل نہیں آنا چاہیئے، نواز شریف کی جگہ ہوتا تو سب سے پہلے مذاکرات کی قیادت کرتا۔
تبصرے (1) بند ہیں