پشاور: طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے کوآرڈیننٹر مولانا سمیع الحق نے آج بدھ کے روز تحریک طالبان پاکستان کی شوریٰ سے رابطہ کرکے انہیں کمیٹی کی کچھ گزارشات پیش کیں۔

ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مولانا سمیع الحق نے آج صبح طالبان شوریٰ سے رابطہ کیا۔

اسی دوران طالبان کمیٹی کے ایک اور رکن مولانا یوسف شاہ نے ڈان نیوز ٹی وی کو بتایا کہ طالبان نے مذاکرات جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا ہے اور امید ہیں کہ مولانا سمیع الحق کی گزاشارت پر طالبان مثبت جواب دیں گے۔

مولانا یوسف شاہ نے مزید بتایا ہے کہ طالبان شوریٰ کا جو بھی جواب ہوگا وہ اس سے قوم کو آگاہ کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور طالبان دونوں جنگ بندی کریں.

یاد رہے کہ اس سے قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کی جانب سے غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم نے ایسا کرنا ہوتا تو دس سال قبل ہی کرلیتے۔

ڈان کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے ہمارے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے، اسے چاہیے کہ وہ پہلے اپنی کارروائیاں بند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت جنگ کرتی ہے تو ہم بھی اس کا جواب دیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Syed Mar 01, 2014 10:21am
پاکستان سے تمام دہشتگرد لشکروں، سپاہوں اور طالبانِ خون کا قلع قمع کرنا وقت کی فوری ضرورت ہے۔ ساتھ ہی اتحادِ امت کے ذریعے اِن تکفیریوں کے ہمدردوں، خیرخواہوں اور سیاسی ونگز کو نتھ ڈالنا بھی انتہائی ضروری ہو گیا ہے خواہ اُن کا تعلق کسی غیر منور کی جماعتِ 'اسلامی' سے ہو یا طالبان خان کی 'غیر منصفانہ' تحریک سے ہو یا پھر بابائے خوارج کی جمعیت علمائے 'اسلام' سے ہی کیوں نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ بے لگام عناصر بشمول علمائے سُو کو لگام ڈالنی ہی پڑے گی طالبان کی سرپرستی اور حمایت کو ریاست کے خلاف ایک سنگین جرم قرار دیا جائے،اور پھر جو لوگ اس جرم کے مرتکب ہوں ان سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جائے۔ ملک سے انتہاپسندی، نام نہاد فرقہ واریت اور اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سخت ترین سزا کا دیا جانا بھی وقت کی اولیں ضرورت ہے۔