مصر: نہرِ سوئز کیس میں 26 افراد کو سزائے موت

26 فروری 2014
پراسیکیوٹرز کی طرف سے گروپ پر گزشتہ سال نہر پر گزرتے ہوئے جہاز، سیکورٹی عمارتوں غیر ملکی سیاحوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
فائل فوٹو۔۔۔
پراسیکیوٹرز کی طرف سے گروپ پر گزشتہ سال نہر پر گزرتے ہوئے جہاز، سیکورٹی عمارتوں غیر ملکی سیاحوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فائل فوٹو۔۔۔

قاہرہ: مصری عدالت نے دہشت گرد گروپ کی تشکیل اور نہر سوئز کی آبی گزرگاہ کو نشانہ بنانے کے الزام میں بدھ کو چھبیس افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔

ملزمان کو سزا ان کی غیر حاضری میں سنائی گئی ۔ ان میں سے ایک کم عمر ملزم کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔

مصر میں فوجداری عدالت نے یہ فیصلہ جاری کیا جبکہ تمام ملزمان مفرور ہیں۔ ان میں سے ایک ملزم کی عمر 18 برس سے کم ہے اور اسی لئے اسے سزائے موت نہیں سنائی گئی ہے۔

ملزمان کو ان کی عدم موجودگی میں عموماً سخت ترین سزا سنائی جاتی ہے لیکن اس کا انحصار جرم کی نوعیت پر ہوتا ہے۔

پراسیکیوٹرز کی طرف سے گروپ پر گزشتہ سال نہر پر گزرتے ہوئے جہاز، سیکورٹی عمارتوں غیر ملکی سیاحوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

پچھلے سال جولائی میں منتخب صدر محمد مرسی کا فوج نے تختہ الٹ دیا تھا جس کے بعد مصر میں بم دھماکوں اور خود کش حملوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

مرسی کے زوال کے بعد ان کے حمایتیوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیئے اور فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے ان کی بحالی کا مطالبہ کیا جس پر سیکورٹی فورسز نے ان کے حامیوں کے خلاف بے رحم کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

اس کریک ڈاؤن کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

جبکہ فوجی حمایت یافتہ عبوری حکومت نے مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

اس کے علاوہ اخوان پر بم دھماکوں کےا لزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔

اخوان المسلمون نے ان الزامات سے انکار کیا تھا۔

زیادہ تر بم دھماکوں کی ذمہ داری القاعدہ سے متاثر گروپ انصار بیت المقدس یا یروشلم کے چیمپئنز نے قبول کی تھی۔

پچھلے سال گروپ کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو میں ایک نقاب پوش مسلح شخص کو نہر کے قریب راکٹ سے گرینیڈ فائر کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اس سے قبل محمد مرسی اوران کے دیگر ساتھیوں پر ایران کیلئے جاسوسی اور حماس کی مدد اور حماس کی مصر میں شرپسند کارروائیوں کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے۔ اور محمد مرسی اور ان کے ساتھیوں نے ان الزامات سے انکار کیا تھا ۔

تبصرے (0) بند ہیں