ایورسٹ پر کچرہ جمع کرنے کا قانون

شائع March 3, 2014
۔ — اے ایف پی فوٹو
۔ — اے ایف پی فوٹو

کھٹمنڈو: دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ایورسٹ پر جانے والے کوہ پیماؤں کو ایک نئے قانون کے تحت واپس آتے ہوئے اپنے ساتھ آٹھ کلو گرام کچرا لانا ہو گا۔

نیپالی حکومت نے کوہ پیماؤں کے لیے نئے قوانین متعارف کرائے ہیں جن کا مقصد ایورسٹ کو گندگی سے پاک کرنا ہے۔

وزارت سیاحت کے ایک افسر نے بتایا کہ اس قانون کا اطلاق اپریل سے ایورسٹ کے بیس کیمپ سے آگے جانے والے کوہ پیماؤں پر ہو گا۔

'حکومت نے ایورسٹ کو صاف کرنے کے لیے فیصلہ کیا ہے کہ مہم جو ٹیم میں شامل ہر رکن اپنے حصے کے کچرے کے علاوہ مزید آٹھ کلو گرام کچرہ واپس لانے کے پابند ہوں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کوہ پیماؤں کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو گی۔

تاہم اب تک یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ کوہ پیماؤں کو خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرنا ہو گا یا پھر دوسری سزائیں بھی شامل ہوں گی۔

کئی دہائیوں سے ایورسٹ پر جاری مہم جوئی نے چوٹی کو گندہ کر دیا ہے۔

پرانی مہموں کے دوران یہاں بہت سا کچرہ پھینکا گیا جن میں آکسیجن سیلنڈرز، انسانی فضلہ، حتٰی کہ کچھ کوہ پیماؤں کی لاشیں بھی موجود ہیں جو انتہائی ٹھنڈ کی وجہ سے گل سڑ نہیں سکیں۔

کوہ پیماؤں کو یہ کچرہ اگلے مہینے بیس کیمپ کے قریب قائم ہونے والے دفتر میں جمع کرانا ہو گا۔

دفتر قائم کرنے کے دیگر مقاصد میں کوہ پیماؤں کو طبی امداد فراہم کرنا اور تنازعات حل کرنا بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ پچھلے سال یورپی کوہ پیماؤں اور مقامی گائڈز کے درمیان جھگڑا کھڑا ہو گیا تھا۔

نیپال میں کوہ پیماؤں کو چار ہزار ڈالرز بطور ضمانت جمع کرانے پڑتے ہیں کہ وہ اپنے ہمراہ لے جانے والا سارا سامان واپس لائیں گے لیکن اس قانون پر بہت کم عمل ہوتا ہے۔

وزارت سیاحت کے افسر نے مزید بتایا کہ ماضی میں ان کے اقدامات زیادہ موثر نہیں تھے، 'لیکن اس مرتبہ اگر کوہ پیما کچرہ واپس نہ لائے تو ہم قانونی کارروائی کرتے ہوئے سزائیں دیں گے'۔

نیپال نے زیادہ سے زیادہ کوہ پیماؤں کو راغب کرنے کے لیے پھچلے مہینے ایورسٹ اور ہمالیہ کی دوسری چوٹیوں کے لیے انفرادی کوہ پیماؤں کی فیس میں کمی کر دی تھی۔

حکام نے پچھلے مہینے بتایا تھا کہ ایورسٹ پر سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے بیس کیمپ پر دفتر میں فوجی اور پولیس اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی مسئلہ کی صورت میں کوہ پیما مدد حاصل کر سکیں۔

ماحولیاتی اور کوہ پیماؤں کے متعدد گروپ کئی عرصے سے چوٹی پر کچرہ جیسے اہم مسئلہ پر توجہ دلا رہے تھے، جبکہ کئی مرتبہ صفائی مہم بھی چلائی گئی۔

ترقی پزیر نیپال میں ایورسٹ پر کوہ پیمائی زرمبادلہ کا اہم ذریعہ ہے اور ہر سال اپریل – مئی میں سیکڑوں کوہ پیما چوٹی سر کرنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025