اسلام آباد: پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت میں عدالت حکومتی محکمے کے سربراہ کو طلب کرلیا ہے، جس کی طرف سے سابق صدر کے خلاف سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں عدالت کا تین رکنی بینچ پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت اس مقدمہ کی سماعت کررہا ہے۔

آج ہونے والی سماعت میں بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ عدالت کو پرویز مشرف کو لاحق کی نوعیت سے آگاہ کیا جائے۔

عدالت نے کیس کی سماعت کو کل تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

اس سے قبل پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز سماعت کے لیے عدالت پہنچے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں عدالتی احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار عبدالغنی سومرو کے تحریری احکامات پر سابق صدر کے وکیل کو عدالت داخل ہونے سے روکا گیا۔

خیال رہےکہ رانا اعجاز ایڈووکیٹ کو گزشتہ روز خصوصی عدالت کے جج جسٹس فیصل عرب نے کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا تھا۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ رانا اعجاز نے کہا کہ مجھے عدالت سے معافی مانگنے کے لیے کہا گیا ہے اور کسی قسم کا توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں