نئی دہلی: ایک ہندوستانی عدالت نے دہلی ریپ کیس میں موت کی سزا پانے والے چار افراد کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔

یہ سفاکانہ واقعہ دہلی کی ایک بدس میں دسمبر 2012 میں ہوا جہاں ایک چلتی بس میں ایک طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

بعدازاں ہندوستان اور دنیا بھر میں واقعے کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا اور ان افراد کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔

مجرمان کے وکیل کا کہنا ہے ہائی کورٹ میں درخواست مسترد ہونے کے بعد اب وہ ملک کی سب سے بڑی عدالت یعنی سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

دہلی کی یہ طالبہ سینما سے اپنے ایک دوست کے ہمراہ گھر جارہی تھی کہ راستے میں چھ افراد نے اس پر حملہ کردیا۔

تیرہ روز بعد وہ ہستال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ ان چاروں مجرمان کو موت کی سزا دی گئی جبکہ ایک شخص جسے 18 سال سے کم عمر پایا گیا تھا، کو بچوں کی جیل میں تین سال کی سزا سنائی گئی۔ واقعے میں ملوث چھٹا شخص جیل میں مردہ پایا گیا تھا۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف اس وقت مکمل ہوگا جب تمام ملوث افراد کو موت کی سزا دے دی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں