اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے واپڈا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے اضافی دو روپے چوبیس پیسے وصول کرنے کی اجازت دے دی۔

اس اضافہ کا اطلاق لائف لائن صارفین کے علاوہ کراچی میں بجلی فراہمی کرنے والی کمپنی کے-الیکٹرک کے صارفین پر بھی نہیں ہوگا، جس نے اپنے ٹیرف میں نومبر، دسمبر اور جنوری کے لیے ایک روپے تیس پیسے اضافے کی درخواست کی تھی۔

بجلی کی قیمتوں میں یہ اضافہ جنوری کے مہینے کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس کا اطلاق آئندہ ماہ کے بلوں میں ہوگا۔

قیمتوں میں اضافے کی منظوری گزشتہ روز سی پی پی اے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا خواجہ محمد نعیم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔

سی پی پی اے نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ جنوری کے لیے نیپرا نے ریفرنس فیول لاگت نو روپے اٹھاون پیسے فی یونٹ مقررتھی جبکہ جنوری میں بجلی کی پیداوار فیول لاگت گیارہ روپے ستتر پیسے فی یونٹ رہی۔

جنوری میں چھ ارب انیس کروڑ یونٹ بجلی فروخت کی گئی، جبکہ پیدا ہونیوالی بجلی کی فیول لاگت بہتّر ارب ستانوے کروڑ روپے رہی۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تئیس روپے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

سماعت میں کہا گیا سالانہ نہری بندش کے باعث پن بجلی میں پیداوار میں کمی اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سے اضافی بجلی کی پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں