عمر اکمل کے خلاف مقدمہ خارج
لاہور: پاکستانی کرکٹر عمر اکمل کو ٹریفک کی خلاف ورزی سے متعلق ایک مقدمے سے ٹریفک وارڈن کی جانب سے معاف کرنے کے بعد خارج کردیا گیا۔
تیئیس سالہ عمر کو یکم فروری کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور بعد میں وارڈن محمد ذیشان کے ساتھ جھگڑا کرنے پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تاہم ایک مقامی عدالت نے ان کے خلاف وارنٹ جاری کیے تھے اور انہیں 11 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
عمر نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس یک طرفہ کارروائیاں کررہی ہے۔
مجسٹریٹ امتیاز احمد نے ذیشان کی جانب سے معافی کے بعد مقدمہ خارج کردیا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ذیشان کا کہنا تھا کہ عمر ہمارے قومی ہیرو ہیں اس لیے میں نے انہیں معاف کردیا۔
انہوں نے کہا کہ عمر کے والد نے عدالت کے باہر مجھ سے سے معافی مانگی تھی اس لیے میں نے عدالت سے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی تھی۔
تاہم اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر عمر نے پھر کبھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی تو وہ اپنی ڈیوٹی نبھائیں گے۔
عمر اکمل نے افغانستان کے خلاف ایشیا کپ کے ایک میچ میں جارحانہ سنچری اسکور کرکے ٹیم کو مشکل صورت حال سے باہر نکالا تھا۔
وہ جمعے کو بقیہ پاکستانی ٹیم کے ہمراہ عالمی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شرکت کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔