بنگلہ دیش: خالدہ ضیاء کو بدعنوانی کے مقدمے کا سامنا

شائع March 19, 2014
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی رہنما خالدہ ضیاء دو بار ملک کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں، موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے ان کے تعلقات گزشتہ تین دہائیوں سے تناؤ کا شکار ہیں۔ فائل فوٹو۔۔۔۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی رہنما خالدہ ضیاء دو بار ملک کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں، موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے ان کے تعلقات گزشتہ تین دہائیوں سے تناؤ کا شکار ہیں۔ فائل فوٹو۔۔۔۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں ایک عدالت نے بدھ کو سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کی اہم شخصیات پر بدعنوانی کے دو مقدمات میں فرد جرم عائد کر دی۔

وکلاء اور اسپیشل اینٹی کرپشن کورٹ کے مطابق ضیاء پر مقدمے کی سماعت اکیس اپریل کو کی جائے گی اور اگر وہ مجرم پائی گئیں تو انہیں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

پراسکیوٹر نے کہا کہ ضیاء اور ان کے ساتھ شریک تین دیگر ملزمان پر ضیاء چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام پر تقریبا چار لاکھ ڈالر لینے کا الزام ہے۔

پراسکیوٹر مشرف علی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ خالدہ پر اپنے بڑے بیٹے طارق رحمان سمیت پانچ افراد کے ساتھ یتم خانے کے نام پر مبینہ ستائیس ہزار ڈالر فنڈ لینے کا بھی الزام ہے۔

ضیاء کے وکیل مسعود احمد طعلقدر نے کہا کہ ملک کے انسداد بدعنوانی ایجنسی کی طرف سے لگائے گئے الزامات " جھوٹے اور من گھڑت " تھے، اور ضیاء اور ان کے خاندان کو تباہ کرنے کی ایک سازش کا حصہ ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ عدالت نے حکمران جماعت کے ایک ونگ کی طرح کام کیا انہوں نے ضیاء سے پوچھ گچھ کے بغیر الزامات لگا کر اپنے ہی قوانین توڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ایماء پریہ الزامات عائد کیئے گئے ہیں۔

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی رہنما خالدہ ضیاء دو بار ملک کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں، موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے ان کے تعلقات گزشتہ تین دہائیوں سے تناؤ کا شکار ہیں۔

انہوں نے اور حزب اختلاف کی اٹھارہ جماعتوں نے رواں سال جنوری میں ہونے والے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا، ان انتخابات میں حسینہ اور ان کی جماعت عوامی لیگ دوبارہ منتخب ہو گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025