کابل ہوٹل حملے کے بعد صدرِ پاکستان کا دورہِ افغانستان
اسلام آباد: صدرِ پاکستان ممنوں حسین جمعرات کو افغانستان کا دورہ کریں گے۔ وہ افغانستان میں جشنِ نوروز میں شرکت کریں گے اور گزشتہ برس ستمبر میں صدر منتخب ہونے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ کابل ہے۔
بدھ کے روز پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے افغان حکومت نے الزام لگایا تھا کہ کابل کی ایک ہوٹل پر مسلح افراد کے حملے میں پاکستانی انٹیلی جنس ملوث ہے اور پاکستان نے اس کی تردید کی تھی۔
نوروز فارسی نئے سال کی ابتدا ہے اور افغانستان میں اس روز چھٹی ہوتی ہے۔
' صدر حامد کرزئی کی دعوت پر ، صدرِ مملکت ممنون حسین ستائیس مارچ 2014 کو نوروز جشن میں شرکت کیلئے افغانستان جائیں گے،' وزارتِ خارجہ نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا۔
پاکستان نہ صرف خطے کا ایک اہم ملک ہے بلکہ افغانستان میں امن کیلئے کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔ سال 1996 سے 2001 تک افغانستان میں طالبان حکومت کی حمایت بھی کرتا رہا ہے اور اب بھی طالبان سے وابستہ بہت سے اہم ارکان پاکستان میں ہیں۔ . اس سے قبل وزیرِ اعظم نواز شریف نے نومبر میں کابل کا دورہ کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کیلئے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی تھی۔
' صدر کا دورہ افغانستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور خطے میں امن و سلامتی کیلئے ہے،' وزارت کے بیان میں کہا۔ ممنون حسین کے علاوہ وسطی اور مغربی ایشیا سے بھی رہنماؤں کو نوروز کے موقع پر افغانستان مدعو کیا گیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق صدر اپنے دورے میں دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور خطے میں امن و خوشحالی اور اقتصادی ترقی کیلئے گفتگو کریں گے۔ افغانستان میں پانچ اپریل کو صدارتی انتخابات ہورہے ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تناؤ کے شکار ہیں ۔ اسلام آباد پر اکثر یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا نہیں کررہا۔