طالبان کا قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ، سمیع

27 مارچ 2014
طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق
طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق

نوشہرہ : طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے جمعرات کو کہا ہے کہ عسکریت پسند گروپ نے چار سو قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا سمیع نے کہا کہ امن مذاکرات سے قطع نظر عورتوں اور بچوں کو قید نہیں رکھا جا سکتا۔

مولانا سمیع نے کہا کہ حکومت اور طالبان دونوں نے مذاکراتی عمل کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے پر اتفاق کیا ہے اور انہوں نے خیر سگالی کا عمل جلد شروع ہونے کی امید ظاہر کی۔

امن مذاکرات کے حوالے سے مولانا نے کہا کہ دونوں اطراف سے مطالبات کا سلسلہ جاری رہنا چایئے انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نامزد کمیٹی کل حکومتی ٹیم سے ملاقات کرے گی۔

بدھ کو تین سرکاری ملازمین اور ایک سابق سفارت کار پر مشتمل چار رکنی حکومتی کمیٹی نے شمالی وزیرستان کے قبائلی ضلع میں تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی کونسل (شورٰی) سے پہلی ملاقات کی۔

طالبان کی نامزد مذاکرتی کمیٹی سے تعلق رکھنے والے ایک ثالث پروفیسر محمد ابراہیم نے بدھ کے اجلاس میں شرکت کی تھی انہوں نے طالبان کی طرف سے ایک ماہ کی جنگ بندی کے اعلان میں مزید توسیع کی امید کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی میں توسیع کی جائے گی"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری کوشش ہو گی کہ مستقل جنگ بندی ہو جائے"۔

ابراہیم نے کہا کہ دونوں فریقین ایک دوسرے پر اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگلے دنوں میں ملاقات میں مزید بات چیت کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

kamran Mar 27, 2014 09:13pm
Even if they didn't demand, taliban's people will be freed anyways, thanks to the powerful and all free judiciary. So,it doesn't matter. Oh yes, but a kid who stole a piece if bread because if hunger, will never be release because he is a threat to the society and we should not have.muzakraat with him. Right?