کابل : گیسٹ ہاؤس پر طالبان کا قبضہ

شائع March 28, 2014
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارا نشانہ غیر ملکی گیسٹ ہاوس تھا جیسے بطور چرچ استعمال کیا جاتا تھا۔
فائل فوٹو۔۔۔۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارا نشانہ غیر ملکی گیسٹ ہاوس تھا جیسے بطور چرچ استعمال کیا جاتا تھا۔ فائل فوٹو۔۔۔۔

کابل : افغان دارالحکومت کابل میں جمعہ کو غیر ملکیوں کے زیر استعمال ایک گیسٹ ہاوس پر طالبان جنگجو کا راکٹ حملہ اور فائرنگ۔

یہ تازہ حملہ اس وقت کیا گیا ہے جب افغانستان میں صدارتی انتخابات میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے۔ دھماکے اتنے زور دار تھے کہ اس سے دارالحکومت لرز گیا۔

جائے وقوعہ پر موجود خبر رساں ادارے اے ایف پی کے فوٹو گرافر کے مطابق کئی غیر ملکیوں کو شہر کے مغرب میں واقع عمارت سے باہر نکلا گیا ہے۔

یہ اس سال افغان دارالحکومت میں چوتھا بڑا حملہ ہے جس میں غیر ملکیوں اور وہ مقامات جہاں پر غیر ملکی موجود ہوتے ہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔

طالبان نے افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے انتخابات پر پولنگ اسٹاف، ووٹرز اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

نائب وزیر خارجہ محمد ایوب سالنگی کے مطابق چار حملہ آوروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک کار کو عمارت سے ٹکرا دیا۔

کابل پولیس کے کریمنل انوسٹگیشن برانچ کے سربراہ سید گل آغا ہاشمی نے اے ایف پی کو بتایا کہ گیسٹ ہاوس کے اندر غیر ملکی موجود تھے۔

اے ایف پی فوٹو گرافر کے مطابق پولیس نے چھت پر قبضہ کر لیا ہے اور عمارت کو دہشت گردوں سے خالی کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ سیکورٹی فورسز غیر ملکیوں کی اچھی بڑی تعداد کو عمارت سے باہر نکال رہے ہیں۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارا نشانہ غیر ملکی گیسٹ ہاوس تھا جیسے بطور چرچ استعمال کیا جاتا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025