ساون مسیح کی سزائے موت کیخلاف اپیل

شائع April 1, 2014
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔

لاہور: حال ہی میں توہین رسالت پر موت کی سزا پانے والے ساون مسیح نے منگل کے روز اپنے سزا کے خلاف اپیل کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ چارجز ان کے خلاف اس وجہ سے درج کیے گئے ہیں تاکہ علاقے سے عیسائی برادری کے اںخلا کے عمل کو تیز بنایا جاسکے۔

مسیح پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال مارچ میں لاہور کی جوزف کالونی میں اپنے دوست سے گفتگو کے دوران پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کی جس کے باعث گزشتہ ہفتے انہیں سزا سنائی گئی تھی۔

ان کے وکیل نعیم شاکر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا 'ہم نے لاہور ہائی کورٹ میں ان کی سزا کے خلاف اپیل فائل کرتے ہوئے ان کی رہائی کی درخواست کی ہے۔'

مسیح کے خلاف ان الزامات کے منظر عام پر آنے کے بعد تقریباً تین ہزار افراد نے جوزف کالونی پر دھاوا بول دیا اور تقریباً 100 کے قریب عیسائیوں کے گھروں کو نذر آتش کردیا۔

شاکر کے مطابق جن حالات میں یہ واقعہ رونما ہوا اس سے پروسیکیوشن کے کیس پر 'گہری تشویش' پیدا ہوگئی ہے۔

انہوں نے اپنے موکل کے حوالے سے بتایا کہ توہین رسالت کے چارجز ان عناصر نے لگائے ہیں جو جوزف کالونی میں زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان میں توہین اسلام اور توہین رسالت سے متعلق سخت قوانین موجود ہیں جہاں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اکثر انہیں آپسی جھگڑوں کو نمٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

امریکی حکومت کے ایڈوائزی پینل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں توہین مذہب کا قانون سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جہاں 14 افراد سزائے موت جبکہ 19 عمر قید کی سزا پا چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025