افغان الیکشن 'انتقالِ اقتدار' کی تاریخ رقم کریں گے: جان کیری

03 اپريل 2014
ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نئے افغان صدر کوئی بھی ہوں امریکہ ان کے اس کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نئے افغان صدر کوئی بھی ہوں امریکہ ان کے اس کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بدھ کے روز کہا کہ انہیں امید ہے کہ صدارتی انتخابات جنگ زدہ ملک افغانستان میں جمہوری تبدیلی کی ایک تاریخ رقم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہفتہ کا دن طویل قربانیوں اور جدوجہد کے بعد ایک اہم لمحہ ہوگا، جبکہ رواں سال کے آخر میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد بھی امریکہ افغان میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

جان کیری نے ایک بیان میں کہا کہ پانچ اپریل کو جب افغان شہری اپنے نئے صدر کے لیے ووٹ ڈالیں گے تو یہ وہاں انتقالِ اقتدار کی ایک تاریخ رقم کریں گے اور اس سنگِ میل کو عبور کرنے میں ہم سب ایک ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام سبکدوش ہونے والے صدر حامد کرزئی کے جانشین کے لیے ووٹ ڈالیں گے، جہنوں نے انخلا کے بعد بھی فوجی کی تعنیاتی پر امریکہ کے ساتھ ایک باہمی معاہدے سے انکار کردیا تھا۔

جان کیری نے افغانستان میں انتخابات کے انتعاد پر یہاں کے عوام کو مبارکباد پیش کی۔

وزیرِ خارجہ کے منصب پر فائز ہونے کے بعد کئی مرتبہ کابل کا دورہ کرنے والے جان کیری نے مزید کہا کہ پُرامن انتقالِ اقتدار افغانستان کو ماضی کے مقابلے میں مستقبل میں مزید مضبوط اور خوشحال بنانے کے لیے اہم ہو گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئے افغان صدر کوئی بھی ہوں امریکہ ان کے اس کام کرنے کے لیے تیار ہے اور ہم افغان عوام کے ساتھ ایک پائیدار شراکت کے خواہشمند ہیں جو ہمارے مفاد میں ہے۔

تاہم اس دوران انہوں نے موجودہ افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ کیے گئے اس سیکیورٹی معاہدے کا ذکر نہیں کیا جس کے تحت تقریباً دس ہزار امریکی فوجی 2016ء کے آخر افغان نیشنل آرمی کو طالبان باغیوں کے خلاف کارروائیوں مدد اور تربیت فراہم کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں