وزیراعظم کی زیرِ صدارت اجلاس۔ پاک چین اقتصادی کوریڈور کا جائزہ

09 اپريل 2014
اجلاس میں نواز شریف نے کہا کہ توانائی اور دیگر منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جن کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں نواز شریف نے کہا کہ توانائی اور دیگر منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جن کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد :وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاک چین اقتصادی کوریڈور اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے منگل کو یہاں ایوان وزیراعظم میں ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیرِ پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر سرکاری افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور انہیں بہترین منافع حاصل ہو۔

انہوں نے کہا کہ وہ نو سے گیارہ اپریل کو منعقد ہونے والے باؤ فورم برائے ایشیاء کے لیے اپنے آئندہ دورۂ چین کے دوران چینی قیادت کے ساتھ ان منصوبوں پر دونوں ممالک کے درمیان تبادلۂ خیال بھی کریں گے۔

اجلاس کے دوران وزیر منصوبہ بندی نے وزیراعظم کو بتایا کہ چینی حکومت کے ساتھ منصوبوں کے لیے سرمائے کی فراہمی کے فریم ورک کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

وزیراعظم کو کراچی سے لاہور موٹروے منصوبے اور لاہور اسلام آباد موٹروے کے لیے بحالی پلان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ کے منصوبے ملکی کی معیشت کے لیے نہایت اہم ہیں اور یہ حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔ توانائی کے منصوبوں بارے میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گڈانی میں پاکستان پاور پارک کے لیے ماسٹر پلان مکمل کر لیا گیا ہے اور جیٹی اور انفراسٹرکچر کے لیے فزیبلٹی جون 2014ء تک مکمل ہو جائے گی۔

اجلاس کے دوران پورٹ قاسم میں تیرا سو بیس میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے بجلی منصوبوں (آئی پی پیز)، پاور چائنا کی جانب سے گڈانی میں کوئلے سے چلنے والے 660 میگاواٹ کے منصوبوں، گیارہ سو میگاواٹ کا کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 873 میگاواٹ سکی کیناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، سات سو بیس میگاواٹ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، تین اعشاریہ پانچ ایم ٹی/اے کوئلے مائننگ پراجیکٹ تھر بلاک II ایس ای سی ایم سی، بہاولپور میں سولر پاور پارک، کراچی لاہور موٹروے، گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے اور گوادر میں تین سو بستروں کے ہسپتال کی تعمیر سمیت 'ارلی ہارویسٹ' منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں