شمالی افغانستان میں بدترین سیلاب، 80 افراد ہلاک
![]() |
کابل: شمالی افغانستان میں دو دن تک جاری رہنے والی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے کم از کم 80 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور ہلاک افراد ی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
مقامی حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ صوبہ جوز جان میں 43، صوبہ فریاب میں 33 اور صوبہ سر پل میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
سیلاب کے باعث متعدد دیہات اور گاؤں زیر آب آ گئے اور ہزاروں افراد زپنے گھروں سے محروم ہو گئے جس کے باعث لوگ مٹی کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
جوز جان کے پولیس کے سربراہ فقیر محمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے اب تک سیلاب سے ہلاک 43 افراد کی لاشیں نکل لی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو ہیلی کاپٹرز نے 200 افراد کو نکال لیا ہے تاہم ابھی بھی متعدد افراد اپنے گھر کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں جن کو جلد نکال لیا جائے گا جبکہ متعدد افراد لاپتہ بھی ہیں۔
ترکمانستان کی سرحد سے منسلک صوبہ فریاب کے گورنر محمد اللہ باتاش نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
محمد اللہ نے کہا کہ ہم نے 33 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جبکہ 2 ہزار 152 گھر تباہ ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں بارش جاری ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
ایک اور شمالی صوبے سرپل میں بھی سیلاب سے شدید تباہ کاریاں ہوئیں جہاں گورنر عبدلجبار کے مطابق کم از کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے پانی نے ہزاروں ایکڑ رقبے پر پھیلی فصل تباہ اور مویشیوں کو ہلاک کردیا۔