ہندوستان: جھارکھنڈ میں مسلم خاتون کا ریپ
پٹنہ: مشرقی ہندوستان میں ایک مسلم خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے عام انتخابات میں ہندو قوم پرست جماعت کے لیے کام کرنے پر ایک درجن سے زائد افراد نے ریپ کا نشانہ بنایا۔
جھارکھنڈ میں رہنے والی اس خاتون نے پولیس کو شکایت درج کروائی ہے جس کے مطابق ملزمان نے پیر کو اس کے گھر پر حملہ کیا اور اس کی 13 سال کی بیٹی پر بھی تشدد کیا۔
مبینہ طور پر اس کے شوہر کو واقعے کے وقت رسیوں سے باندھ دیا گیا تھا۔
سینئر پولیس افسر اور ترجمان جھارکنڈ پولیس انوراگ گپتہ نے اس حوالے سے تحقیقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ حملے کے پیچھے سیاسی مقاصد کیا تھے۔
گپتہ نے اے ایف پی کو بتایا 'تحقیقات ہر زاویے سے جاری ہے اور اس وقت یہ کہنا کافی مشکل ہے کہ حملے کی کیا وجوہات تھیں۔'
متاثرہ خاتون بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقلیتی ونگ کی رکن ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے تیار کرنا ہے۔
تاہم بی جے پی جس کی قیادت نریندر مودی کررہے ہیں، کو کم ہی مسلمان ووٹ کریں گے اس کے باوجود ایسا کہا جارہا ہے کہ یہ جماعت انتخابات میں انتہائی کامیاب رہے گی۔
مودی پر 2002 میں گجرات میں فسادات کروانے کا الزام ہے جس کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔