ڈیموں سے پانی کے اخراج میں کمی۔ بجلی کی پیداور مزید گھٹ گئی

05 مئ 2014
ارسا نے اتوار کو تربیلا ڈیم سے پانی کا اخراج تیس ہزار کیوسک کردیا، اس کمی کا اثر بجلی کی پیداوار پر پڑا ہے۔ —. فائل فوٹو
ارسا نے اتوار کو تربیلا ڈیم سے پانی کا اخراج تیس ہزار کیوسک کردیا، اس کمی کا اثر بجلی کی پیداوار پر پڑا ہے۔ —. فائل فوٹو

اسلام آباد/لاہور: پن بجلی کی پیداوار میں چھ سو میگاواٹ کی مزید کمی آگئی ہے اور انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) پر دباؤ ہے کہ وہ بجلی کی کمپینوں کی مدد کرے، جیسا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ایک دن میں اوسطاً دس گھنٹوں سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پچھلے دو نوں سے دریائے کابل میں بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے ارسا نے پانی کے ذخائر سے اخراج میں کمی کردی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’اس سے بجلی کی کمپنیوں کے لیے پریشانی پیدا ہوگئی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وزارتِ پانی و بجلی کی خواہش تھی کہ پانی کے ذخائر سے زیادہ سے زیادہ اخراج کیا جائے تاکہ بجلی کی بے انتہاء طلب کے حوالے سے جزوی تلافی ہوسکے۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ وزارتِ پانی و بجلی نے ارسا سے کہا تھا کہ وہ پانی کے اخراج کے طریقہ کار پر نظرثانی کرے، لیکن ارسا نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا، اس لیے کہ آبپاشی کے اس مرحلے پر صوبے اپنی پانی کی ضرورت میں اضافے کے لیے تیار نہیں تھے۔

ارسا نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ وہ اس مرحلے پر پانی کے ذخائر میں اضافے کی کو ترجیح دے گی، جیسا کہ نئی فصل کے موسم کے ابتدائی حصے میں دریائے کابل اور چناب آبپاشی کی صوبائی ضروریات پوری کررہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں بجلی کی قلت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، اس دوران میدانی علاقوں کے درجۂ حرارت میں اضافہ ہوگا اور نتیجے میں کابل اور چیناب جیسے دریاؤں میں ہونے والے بہتر بہاؤ سے ڈیموں کو پانی نہیں مل سکے گا۔

تقریباً سینتالیس ہزار کیوسک پانی تربیلا ڈیم سے اور پچاس ہزار کیوسک منگلہ ڈیم سے ارسا دو دن پہلے تک خارج کررہی تھی، جب واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اوسطاً تین ہزار دو سو میگا واٹ اور زیادہ سے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہی تھی۔

جب اس نے تربیلا سے پانی کا اخراج پینتس ہزار کیوسک اور منگلہ سے پینتالیس ہزار کیوسک کیا تو پن بجلی کی پیداوار میں چار سو سے پانچ سو میگاواٹ کی کمی ہوگئی۔

اتوار کو ارسا نے پانی کے اخراج میں مزید کمی کرتے ہوئے تربیلا سے تیس ہزار کیوسک اور منگلہ سے اڑتیس ہزار کیوسک کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں