انڈین الیکشن کا آخری مرحلہ مکمل

اپ ڈیٹ 12 مئ 2014
آخری اور نویں مرحلے میں تین ریاستوں کی اکتالیس سیٹوں پر جاری پولنگ میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز وارانسی ہے۔ —. فوٹو اے پی
آخری اور نویں مرحلے میں تین ریاستوں کی اکتالیس سیٹوں پر جاری پولنگ میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز وارانسی ہے۔ —. فوٹو اے پی
اب تک آٹھ مراحل میں کل پانچ سو تینتالیس سیٹوں میں سے پانچ سو دو  پر پولنگ کا عمل اختتام پذیر ہو چکا ہے۔ —. فوٹو اے پی
اب تک آٹھ مراحل میں کل پانچ سو تینتالیس سیٹوں میں سے پانچ سو دو پر پولنگ کا عمل اختتام پذیر ہو چکا ہے۔ —. فوٹو اے پی

نئی دہلی : دنیا کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار اس قدر طویل عرصے تک کئی مرحلوں میں جاری رہنے والے ہندوستان میں لوک سبھا کے انتخابات میں آج آخری مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔

نویں اور آخری مرحلے میں تین ریاستوں کی اکتالیس نشستوں پر پولنگ ہوئی۔

اس مرحلے میں سب کی نگاہیں وارانسی (سابقہ نام بنارس) پر مرکوز ہیں، جہاں سے بی جے پی کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کردہ امیدوار نریندرا مودی کا مقابلہ عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال اور کانگریس کے اجے رائے سے ہورہا ہے۔

وارانسی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

نویں مرحلے میں اُتر پردیش کی اٹھارہ، بہار کی چھ اور مغربی بنگال کی سترہ پارلیمانی سیٹوں پر لگ بھگ سات کروڑ ووٹرز کل چھ سو چھ اُمیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

اب تک آٹھ مراحل میں کل پانچ سو تینتالیس سیٹوں میں سے پانچ سو دو پر پولنگ کا عمل اختتام پذیر ہو چکا ہے۔

بی جے پی اور کانگریس کے ساتھ ساتھ سماج وادی پارٹی، بی ایس پی، ترنمول کانگریس اور جے ڈی یو کے لیے بھی یہ مرحلے کافی حد تک فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینئر اروند کیجریوال اور کانگریس کے اجے رائے وارانسی میں ایک دوسرے کے خلاف مدمقابل تو ہیں ہی، لیکن وہ اپنا حقیقی مدمقابل حریف نریندر مودی کو ہی قرار دیتے ہیں۔

تمام جماعتوں کے پرانے کھلاڑیوں نے یہاں الیکشن مہم کے دوران اپنی پوری طاقت صرف کر دی تھی۔یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کی نگاہیں اسی شہر پر مرکوز ہیں۔

سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے اعظم گڑھ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ ان کے علاوہ مرکز کے ریاستی وزیر آر پی این سنگھ، ریلوے کے وزیر مملکت ادھیر رنجن چودھری، سابق مرکزی وزیر رگھوش پرساد سنگھ، فلم ڈائریکٹر پرکاش جھا، کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے جگدبكا پال، بھوجپوری اداکار اور کانگریس امیدوار سورج کشن، قومی اتحاد پارٹی کے ٹکٹ پر مختار انصاری اور سی پی ایم امیدوار سبھاشنی علی بھی اہم امیدواروں میں شامل ہیں۔

مغربی بنگال کی وہ سترہ سیٹیں جہاں ووٹنگ جاری ہے، ان میں سے چودہ حکمران ترنمول کانگریس کے پاس ہیں۔ ایسے میں وزیر اعلٰی ممتا بنرجی کے لیے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔

اتر پردیش کی اٹھارہ سیٹوں میں سے چھ سیٹیں سماج وادی پارٹی کے پاس، جبکہ چار بی ایس پی کے پاس ہیں۔ بی جے پی کے پاس چار اور تین سیٹیں کانگریس کے پاس ہیں۔ بہار کی چھ میں سے دو پر جے ڈی یو کا قبضہ ہے۔

آٹھ مراحل میں تقریباً 66 فیصد افراد اپنا حقِ رائے دہی کا استعمال کر چکے ہیں۔ دہشت گرد وں اور نکسلی حملے کی کئی وارداتوں کے باوجود بھی پولنگ کے جوش و خروش میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں