دو ہزار تیرہ میں پاکستان فلم انڈسٹری کی کئی فلمیں کامیاب ثابت ہوئیں، فنکاروں کو مستقبل میں بھی شائقین کے معیار پر پورا اترنے کی امید ہے۔

پے در پے کئی فلموں کی کامیابی نے فنکاروں کا حوصلہ بڑھا دیا اور فلم بین بے تابی سے نئی فلموں کے منتظر ہیں۔

فلم بینوں کی بے چینی کو بھانپتے ہوئے پاکستانی فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد بھی نئی تخلیق میں مصروف ہوگئے۔

شائقین سینما کا کہنا ہے کہ پاکستانی فلمیں اپنی کامیابیوں سے مداحوں کے دل جیت چکی ہیں اور معیاری فلموں کا یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔

پاکستانی فلم "ماہِ میر" ایسی ہی نئی کاوش ہے، جو اردو ادب کے معروف شاعر میر تقی میر کی زندگی اور شاعری سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔

فلم میر تقی میر کی اردو زبان سے والہانہ محبت اور اسے اپنی شاعری کے زریعے گلی بازاروں میں عام کرنے کی جدوجہد پر بنائی گئی ہے۔

ساتھ ہی فلم میں میر تقی میر کے عشق کی گہرائی کی بھی عکاسی کی گئی ہے۔

ماہ میر کی مرکزی کاسٹ میں فہد مصطفی، ایمان علی، منظر صہبائی، اور صنم سعید شامل ہیں۔

جبکہ فلم کی ہدایت کاری انجم شہزاد اور سرمد صہبائی نے دی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں