پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ایک پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہوا ہے، جس میں کم از کم 7 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

زخمی ہونے والوں میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

دھماکے کے مطابق امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پولیس موبائل کو ریمورٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا جو ایک موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں اے ایس آئی بھی شامل ہیں جن کی شناخت امین مروت کے نام سے ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir May 16, 2014 02:12pm
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ،خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے۔ معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت گری کرنا یا کسی کو ناحق قتل کرنے کی کوشش کرنا ، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، ٹرینوں پر مسلح حملے کرنا ، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرنا، یا زخمی کرناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ اس قسم کی صورت حال کو قرآن مجید میں حرابہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ انسانی معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، طالبان جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ ………………………………………….. ہنگو میں 2 اساتذہ فائرنگ سے جاں بحق http://awazepakistan.wordpress.com