آج رات پرتگال شہر لزبن کے 65,000 تماشائیوں کی گنجائش رکھنے والے استادیو دا لوز میں یوروپین کلب فٹ بال کا سب سے بڑا اعزاز یعنی یوئیفا چیمپئنز لیگ کی ٹرافی جیتنے کے لئے، تاریخ میں پہلی بار، ایک ہی شہر سے تعلق رکھنے والی دو ٹیمیں، ریال میڈرڈ اور اتھلیٹیکو میڈرڈ، ایک دوسرے سے پنجہ آزمائی کریں گے۔

دنیا کے مقبول ترین کھیل کے اس سال برازیل میں ہونے والے عالمی کپ سے پہلے، شائقین کے لئے یہ بہت اچھا موقع ہو گا کہ آئندہ ورلڈ کپ میں جن کھلاڑیوں سے اچھی امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں، ان میں سے چند کو ایکشن میں دیکھیں۔

چیمپئنز لیگ، جیسا کہ بائیس سال پہلے اسے یوروپین کپ سے بدل کر نام دیا گیا، یونین آف یورپیئن فٹ بال ایسوسی ایشنز یا یوئیفا (UEFA) کی جانب سے منعقد کرایا جانے والا یورپیئن کلب فٹبال کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے۔

اس کا فاتح یوئیفا یوروپا لیگ کی فاتح، سلویا کے ساتھ یوئیفا سپر کپ کا فائنل کھیلنے کے علاوہ، فیفا کلب ورلڈ کپ میں بھی یوئیفا کی نمائندگی کرتے ہوئے سیمی فائنل کھیلنے کا بھی حقدار ہو گا۔

آج کے فائنل میں جہاں، ریال میڈرڈ، جو کہ اب تک نو بار اس ٹورنامنٹ کو جیت کر سب سے کامیاب ٹیم رہی ہے، 2002 کے بعد، پہلی بار اس ٹرافی کو اپنے نام کرنے کی کوشش کرے گی تو دوسری جانب حال ہی میں اسپینش لا لیگا کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی ایٹلیٹیکو میڈرڈ پہلی بار چیمپئنز لیگ کا تاج سر پر سجانے کے لیے میدان میں اترے گی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے کبھی بھی ایک ہی شہر سے تعلق رکھنے والی دو ٹیمیں فائنل میں نہیں پہنچیں لیکن یہ پانچواں موقع ہے کہ ایک ہی ملک سے تعلق رکھنے والی دو ٹیموں کا فائنل میں ٹکراؤ ہو رہا ہے۔

اس سے پہلے اسپین، اٹلی، انگلینڈ اور پچھلے سال جرمنی سے تعلق رکھنے والی دونوں ٹیمیں فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل آ چکی ہیں۔

ریال میڈرڈ کا یہ تیرہواں اور 2002 میں آخری بار یہ کپ جیتنے کے بعد پہلا فائنل ہے۔

ٹیم کے کوچ، کارلو انسلوتی جو اس سے پہلے، میلان کی کوچنگ کرتے ہوئے، تین چیمپئنز لیگ کے فائنل کھلا چکے ہیں، چوتھی بار، ایک مختلف ٹیم کے ساتھ فائنل کھیلیں گے- فائنل میں فتح انہیں باب پیزلے کے بعد تین ٹائٹل جیتنے والا دوسرا مینیجر یا کوچ بنا دے گی۔

دوسری جانب ایٹلیٹیکو میڈرڈ، چالیس برس پہلے فائنل میں شکست کھانے کے بعد، دوسری بار فائنل میں پہنچی ہے-

حیران کن امر یہ ہے کہ یورپیئن کلب فٹبال میں ایک نمایاں مقام رکھنے والا یہ کلب اب تک یہ کپ اپنے نام نہیں کر سکا- اس فائنل میں فتح نہ صرف یہ داغ دھو سکتی ہے بلکہ ان کے کوچ ڈیاگو سیمون کو بھی چیمپیئنز لیگ جیتنے والا تیسرا غیر یورپی کوچ بنا دے گی-

آئیے اب دیکھتے ہیں کہ اس فائنل تک رسائی کا رستہ دونوں ٹیموں کے لیے کیسا رہا-

دونوں ہی ٹیموں نے اسپینش لا لیگا میں پہلی تین ٹیموں میں جگہ بنانے کی بنا پر براہ راست ٹورنامنٹ کے گروپ اسٹیج کے لیے کوالیفائی کیا تھا اور دونوں ٹیموں نے فائنل تک پہنچنے کے لیے گروپ اور ناک آؤٹ مرحلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد بڑی ٹیموں کو مات دی-

ریال میڈرڈ نے گروپ اسٹیج میں ترکی کے گالا تسارے اور ڈنمارک کے کوپن ہیگن کو ہوم اور اوے، دونوں میچوں میں شکست دی جبکہ اٹلی کے یووینٹس کے خلاف ہوم میچ جیتا اور اوے میچ برابر کھیلا تھا-

ناک آؤٹ مرحلے میں ریال نے جرمنی سے تعلق رکھنے والی ٹیموں، شالکے کو پری کوارٹر فائنل میں، بروشیا ڈورٹمنڈ کو کوارٹر فائنل میں اور پچھلے سال کی چیمپئن بایرن میونخ کو سیمی فائنل میں شکست سے دوچار کیا-

اسٹارز سے سجے اسپینش کلب کی شاندار کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فائنل تک پہنچنے کے لیے ریال نے اپنی مخالف ٹیموں کے خلاف کل 37 گول اسکور کئے جبکہ اس کے خلاف کل نو گول اسکور ہوئے-

دوسری جانب اسپینش لا لیگا کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی، ایٹلیٹکو میڈرڈ نے گروپ اسٹیج میں روس کی زینت سینٹ پیٹرس برگ، پرتگال کی پورٹو اور آسٹریا کی آسٹریا وین کو ہرانے کے بعد، ناک آؤٹ مرحلے کے دوران پری کوارٹر فائنل میں اٹلی کی میلان، کوارٹر فائنل میں اسپین کی ہیوی ویٹ بارسلونا اور سیمی فائنل میں انگلینڈ کی چیلسی کو شکست کا مزہ چکھایا-

اس دوران اتھلیٹیکو میڈرڈ کی ٹیم نے تمام میچوں میں مجموعی طور پر 25 گول اسکور کیے جبکہ خود اس کے خلاف ہونے والے کل گولوں کی تعداد چھ رہی-

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران اب تک دونوں ٹیموں میں سے صرف ریال میڈرڈ کی ٹیم کو بوروشیا ڈورٹمند کے خلاف شکشت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایٹلیٹیکو میڈرڈ کی ٹیم، ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل شکست رہی ہے-

اس سال 'بلون دہ اور' (FIFA Ballon d'Or) یا یورپین فٹبالر آف دی ایئر جیتنے والے کرسٹیانو رونالڈو اس ٹورنامنٹ میں بھرپور فارم میں دکھائی دیے ہیں اور اس اسی سال انہوں نے چیمپئنز لیگ/یوروپین لیگ کے ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے کا لیونل میسی اور جوز التفینی کا 14 گولوں کا ریکارڈ توڑا ہے-

وہ اب تک ٹورنامنٹ میں 16 گول اسکور کر چکے ہیں اور فائنل میں بھی وہ ریال کے مداحوں کے علاوہ شائقین فٹبال اور ایٹلیٹیکو کے دفاعی کھلاڑیوں کی توجہ کا مرکز ہوں گے-

تاہم، انہیں روکنا یا مارک کرنا ایٹلیٹیکو کے کھلاڑیوں کیلئے خاصا مشکل ثابت ہو سکتا ہے کہ وہ کسی بھی موقع کو اپنی رفتار، بے پناہ تیز ڈربلنگ اور پن پوائنٹ لانگ رینج شاٹس کے ساتھ اپنے لیے گول کرنے یا ساتھی کھلاڑیوں سے گول کروانے کے موقع میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں-

دوسری طرف، ایٹلیٹیکو کی ٹیم کو اس فائنل کے لئے اپنے اسٹار اسٹرائیکر ڈیاگو کوسٹا کے زخمی ہو جانے کی وجہ سے ان کی خدمات سے محروم رہنا پڑے گا تاہم اس بات کے اشارے ہیں کہ ان کی جگہ ڈیوڈ ویا کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا-

ویا کو اس سے پہلے 2011 میں بارسلونا کی جانب سے چیمپئنز لیگ کا فائنل کھیلنے اور جیتنے کا تجربہ حاصل ہے اور ان کی ٹیم اس فائنل کو جیتنے کے لیے ان کی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ تجربے سے بھی فائدہ اٹھانا چاہے گی-

اس فائنل کے لیے پرتگال کے سابق معروف فٹبالر لوئی فیگو کو یوئیفا نے سفیر مقرر کیا ہے-

پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق، چیمپئنز لیگ کے اس فائنل کا آغاز رات 11:45 پر ہو گا اور اس کے اختتام پر ہی معلوم ہو گا کہ آیا ایٹلیٹیکو میڈرڈ اس سیزن میں تین ٹائٹل اپنے نام کرنے کے بعد اسے اپنا کامیاب ترین سیزن بنانے میں کامیاب ہوتی ہے یا ریال کے مداحوں کا لا دسیما (La Decima) یعنی دسواں یورپین ٹائٹل اپنے نام کرنے کا خواب پورا ہوتا ہے-

تبصرے (0) بند ہیں