پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے علاقے نوشیر قلعہ میں دہشتگردوں کی جانب سے سڑک کنارے نصب کی گئی بارودی سرنگوں کے پھٹنے سے آج صبح دو دھماکے ہوئے، جس سے دو سیکورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

ڈان نیوز ٹی وی نے آئی ایس پی آر کے حوالے سے یہ رپورٹ دی ہے کہ اس سانحے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے علاقے کامحاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

یاد رہے کہ چوبیس مئی کو مہمند ایجنسی میں بھی سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو بارودی سرنگ کے ذریعے ہی نشانہ بنایا گیا تھا، اس دھماکے سے کم از کم چھ سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی وزیرستان میں مسلح افواج کی جانب سے مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف فضائی حملے کیے گئے تھے، جس میں عسکریت پسندوں کے اہم کمانڈروں سمیت بڑی تعداد میں دہشتگردوں کی ہلاکتوں کی رپورٹیں سامنے آئی تھیں۔

اس دوران شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر زمینی کارروائیاں کے ضمن میں محدود پیمانے پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir May 29, 2014 03:42pm
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ،خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے۔ قتل و غارت گریکرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا خلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ اس قسم کی صورت حال کو قرآن مجید میں حرابہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ انسانی معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، طالبان جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ ………………………………………….. سجنا گروپ ،تحریک طالبان سے علیحدہ ہو گیا http://awazepakistan.wordpress.com