ہندوستان: گینگ ریپ کے بعد دو لڑکیوں کی خودکشی

شائع May 29, 2014
فائل فوٹو
فائل فوٹو

لکھنؤ: شمالی ہندوستان کے ایک گاؤں میں پانچ لوگوں کے ہاتھوں گینگ ریپ کے بعد دو نوجوان لڑکیوں کی درخت سے ٹنگی لاشیں ملی ہیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ نچلی ذات کی برادری دلت کی دو 14 اور 15 سالہ کزنز ریاست اتر پردیش کے ضلع بدون کے گاؤں میں حملے کے بعد منگل کو رات گئے خود کو پھانسی لگا لی۔

بدون کے پولیس چیف اتل سکسینا نے اے ایف پی کو بتایا کہ رپورٹس سے ظاہر ہوتا کہ لڑکیوں نے ممکنہ طور پر خود کشی کی لیکن ہم کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے قبل تمام چیزوں کا جائزہ لیں گے۔

پولیس میں رشتے داروں کی جانب سے پانچ افراد کے گینگ ریپ، قتل اور جنسی ہراساں کرنے کے خلاف درج ابتدائی شکایت کے بعد مرکزی ملزم پپو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سکسینا نے کہا کہ ہم نے فرار ملزموں کی تلاش کے لیے 50 افراد پر مشتمل ٹیم مامقور کر دی ہے، انہوں نے ملزموں کی عمر کی تصدیق تو نہ کی تاہم ان کا کہنا تھا ان کی عمریں 19 سے 20 سال کے لگ بھگ ہوں گی۔

اس واقعے کے بعد متاثرہ خاندان اور رشتے داروں نے احتجج کرتے ہوئے پولیس پر الزام عائد کیا کہ اس نے بدھ کی صبح لاشیں ملنے کے بعد سرد مہری کا مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ گینگ ریپ اور خواتین سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جہاں اس سلسلے کس سب سے بدترین واقعہ دہلی میں 2012 میں پیش آیا تھا جس پر پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025