افغانستان: خودکش حملے میں 3 ترک انجنیئر ہلاک

شائع June 2, 2014
خودکش حملے میں ذخمی ہونے والا ترکش انجینئر
 فوٹو:رائٹرز
خودکش حملے میں ذخمی ہونے والا ترکش انجینئر فوٹو:رائٹرز

جلال آباد: افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں خودکش حملے کے نتیجے میں ترکی سے تعلق رکھنے والے تین انجنیئر ہلاک جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کی صبح سوا سات بجے مشرقی افغانستان کے صوبے ننگرہار کے بحسود ڈسٹرکٹ میں ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری موٹر سائیکل ایک منی بس سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں بس میں سوارتین ترک انجنیئر موقع پر ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

صوبہ ننگر ہار کے گورنر احمد ضیاء عبدالزئی کے مطابق دہشت گردی کا نشانہ بننے والے یہ افراد ایک تعمیراتی منصوبے پر کام کر رہے تھے۔

احمد ضیاء کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت یہ افراد کام کے لیے ہی جا رہے تھے کہ خودکش حملہ آوور نے انہیں نشانہ بنایا۔

ترکی کے سرکاری ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والے تینوں افراد ترک تھے۔

ننگرہار پولیس کے چیف حضرت حسین مشرق وال نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے میں ایک مقامی بچہ بھی ہلاک ہوا ہے۔

کسی بھی عسکریت پسند گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir Jun 02, 2014 07:01pm
انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں. بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ یہ جہاد فی سبیل اللہ کی بجائے جہاد فی سبیل غیر اللہ ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں ......................................................................... طالبان سے امن مزاکرات کا مستقبل؟ http://awazepakistan.wordpress.com/

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025