کراچی میں کاروبار و ٹرانسپورٹ بند، پرچے ملتوی

اپ ڈیٹ 04 جون 2014
کراچی کی ایک شاہراہ کا منظر، جہاں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے اور پولیس اہلکار الرٹ کھڑے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
کراچی کی ایک شاہراہ کا منظر، جہاں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے اور پولیس اہلکار الرٹ کھڑے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنان نعرے لگا کر اپنے قائد الطاف حسین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنان نعرے لگا کر اپنے قائد الطاف حسین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنان اور رہنماؤں کا دھرنا نمائش چورنگی پر کل سے جاری ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی
ایم کیو ایم کے کارکنان اور رہنماؤں کا دھرنا نمائش چورنگی پر کل سے جاری ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزام میں منگل کی صبح اسکاٹ لینڈ یارڈ نے اپنی حراست میں لے کر سینٹرل لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا تھا۔

میٹرو پولیٹن پولیس الطاف حسین سے منی لانڈرنگ کے حوالے تفتیش کرنا چاہتی تھی، لیکن خرابیٔ صحت کے باعث انہیں ہسپتال میں داخل کرنا پڑ گیا تھا۔

الطاف حسین کو حراست میں لیے جانے کی خبر کے پھیلتے ہی کراچی میں کاروبارِ زندگی معطل ہوگیا تھا۔

آج صبح سے کراچی کی سڑکوں سےپبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے اور صبح سویرے کھل جانے والے ہوٹل اور دکانیں بھی بند پڑی ہیں۔

کراچی میں آج ہونے والے تمام امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔

ٹرانسپورٹرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہر کی صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی گاڑیاں سڑکوں پر لائیں گے۔

شہر کے بیشتر پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز کل سے بند پڑے ہیں۔

انٹر میڈیٹ اور ٹیکنیکل بورڈ کے تحت آج ہونےوالے تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔

ڈاؤ یونیورسٹی اور کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز آف پاکستان کے تحت ہونے والے بھی تمام پرچے ملتوی کر دیے گئے۔

کراچی یونیورسٹی، اردویونیورسٹی اور جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے تحت آج ہونے والے تمام پرچے ملتوی کر دیے گئے ہیں، یونیورسٹیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

کل الطاف حسین کو لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے حراست میں لیے جانے کی خبر کراچی میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلی۔ دیکھتے ہی دیکھتے کاروباری مرکز میں تالے پڑ گئے۔ گھر پہنچنے کی جلدی میں اچانک لاکھوں افراد افراتفری کے عالم میں گھروں کو روانہ ہوئے تو سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔

مختلف علاقوں میں 13 گاڑیاں جلادی گئیں۔ صرف کورنگی کے علاقے میں سات گاڑیاں جلائی گئیں۔ کورنگی میں جلائی جانے والی گاڑیوں میں ایک کار، ایک بس، ایک پک اپ، دو ٹرک اور دو منی بسیں شامل ہیں۔ دیگر علاقوں میں چھ گاڑیوں کو آگ لگائی گئی۔

رینجرز نے کورنگی میں ٹرک جلانے کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ٹرینیوں کی آمدورفت بھی کئی گھنٹوں تک معطل رہی، جس کی وجہ سے اندرون ملک ٹرینیں روانہ نہ ہوسکیں، اور لاہور سے کراچی آنے والی ٹرین کو بھی لانڈھی اسٹیشن پر روک دیا گیا، تاہم چند گھنٹوں کے بعد ریلوے ٹریک بحال کر دیا گیا۔

کراچی میں سیکورٹی خدشات کے باعث برطانیہ کے بعد امریکی قونصل خانہ بھی بند کردیا گیا ہے۔

متحدہ کا دھرنا جاری:

متحدہ کے قائد کو حراست میں لیے جانے کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکن سراپا احتجاج ہیں۔ کراچی میں الطاف حسین سے اظہار ِیکجہتی کےلیے نمائش چورنگی پر متحدہ کا دھرنا کل شام سات بجے سے جاری ہے۔

مظاہرین کا اب بھی یہی کہنا ہے کہ جب تک الطاف حسین کی آواز نہیں سن لیتے، وہ گھر نہیں جائیں گے۔

نمائش چورنگی پر جاری دھرنے میں متحدہ کے کارکنوں کے ہمراہ رابطہ کمیٹی کے اراکین، سندھ اور قومی اسمبلی کے ممبران بھی احتجاج میں شریک ہیں۔

رہنماوں کا کہناہے کہ قائد سے اظہاریکجہتی کے لیے اس وقت تک بیٹھے رہیں گے، جب تک وہ خطاب نہیں کرتے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے وفد نے بھی نمائش چورنگی پر ایم کیوایم کے دھرنےمیں شرکت کی۔

اُدھر الطاف حسین کو پولیس اسٹیشن سے لندن کے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، وہاں ان کا میڈیکل چیک اپ جاری ہے۔

ڈاکٹروں نے ان کا طبی معائنہ کیا اور بلڈ ٹیسٹ لیے ہیں۔

رابطہ کمیٹی کے مطابق فاسٹنگ بلڈ ٹیسٹ آج لندن وقت کے مطابق 11 بجے ہوگا۔ جس کی رپورٹ کے بعد فیصلہ ہوگا کہ الطاف حسین پولیس کو انٹرویو دے سکتے ہیں یا نہیں۔

متحدہ کے رہنما واسع جلیل کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم عمران فاروق قتل اور منی لانڈرنگ سمیت تمام معاملات میں لندن پولیس کے ساتھ تعاون کررہی ہے اور الطاف حسین پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں