کابل: صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ بم حملے میں محفوظ
کابل: افغانستان میں صدر کے لیے مضبوط امیدوار عبد اللہ عبداللہ ایک بم حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
صدارتی الیکشن کے دوسرے اور حتمی مرحلے سے کچھ دن پہلے جمعہ کو کابل میں عبداللہ عبداللہ کے انتخابی قافلے کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
افغان ٹی وی پر نشر ہونے والے ان کے ایک دوسری ریلی سے خطاب کے کچھ حصے نشر کئے گئے ہیں، جس میں عبداللہ نے بتایا کہ کچھ منٹوں پہلے جب وہ ایک الیکشن ریلی سے نکلنے والے تھے تو ان کے قافلے کو بارودی سرنگ کے ذریعے ہدف بنایا گیا۔
عبداللہ نے بتایا کہ حملے میں ان کے کچھ محافظ معمولی زخمی ہوئے جبکہ وہ محفوظ رہے۔
ٹی وی پر چلنے والی وڈیو میں دکھایا گیا کہ جائے وقوعہ کو سیکورٹی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ ایمبولینسیں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہی ہیں۔
عبداللہ عبداللہ پر حملے ایسے وقت ہواہے جب صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں آٹھ دن رہ گئے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان جنگجوؤں نے چودہ جون کو ہونے والے الیکشن کو ہدف بنانے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
تاحال کابل میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔
حتمی مرحلے میں عبداللہ عبداللہ کا مقابلہ ورلڈ بینک کے سابق معیشت دان اشرف غنی سے ہے۔
غنی نےٹوئیٹر پر اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ 'یہ افغانستان دشمنوں کا کام ہے جو ملک میں جمہوری عمل کو متاثر کرناچاہتے ہیں'۔
تبصرے (2) بند ہیں