احمد شہزاد بھی سینٹرل معاہدے سے ناخوش

شائع June 10, 2014
۔ —اے ایف پی فوٹو
۔ —اے ایف پی فوٹو

لاہور: سینئر بلے باز یونس خان کی طرح ، نوجوان اوپنر احمد شہزاد نے بھی گزشتہ ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سینٹرل معاہدے میں'بی' کیٹیگری ملنے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

انتہائی باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ان تحفظات کے باوجود پی سی بی کو قوی امید ہے کہ اوپنر اگلے ایک دو دنوں میں معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ یونس کی طرح احمد نے بھی ایک مہینے تک جاری رہنے والے تربیتی کیمپ میں خود کو مکمل فٹ کھلاڑی ثابت کیا اور حال میں ان کی اچھی کارکردگی میں تسلسل نے ثابت کیا ہے کہ وہ کتنے باصلاحیت ہیں۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں 'اے' سے 'بی 'کیٹیگری میں جانے والے یونس معاہدے پر دستخط میں ہچکچاہٹ دکھا رہے ہیں، تاہم پی سی بی کا اصرار ہے کہ اگر سینئر بلے باز ٹیم میں سیلکشن کے خواہش مند ہیں تو انہیں دستخط کرنا ہوں گے۔

یونس خان صرف ٹیسٹ فامیٹ کھیل رہے ہیں اور اس فارمیٹ میں ان کی کارکردگی تسل بخش ہے۔

گزشتہ سال جنوری سے دسمبر، 2013 کے دوران انہوں نے سات ٹیسٹ میچوں میں دو سنچریوں اور 45.75 کی اوسط سے 549 رنز بنائے تھے۔

اس کارکردگی میں زمبابوے کے خلاف میچ بچانے والی دہری سنچری بھی شامل ہے۔

رواں سال، انہوں نے متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 57 کی اوسط سے 285 رنز بنائے۔

اس کارکردگی کے باوجود، حیران کن طور پرنامعلوم وجوہات کی بناء پر یونس کو پی سی بی کی جانب سے متعارف کرائی گئی نئی 'اے'کیٹگری میں جگہ نہیں مل سکی ۔

'اے'کیٹگری میں شامل ہونے کے لیے چار شرطیں متعارف کرائی گئی ہیں: یہ کیٹگری ان کھلاڑیوں کو دی جائے گی جوتینوں فارمیٹس میں کھیل رہے ہیں، یا وہ کھلاڑی کسی فارمیٹ میں ٹیم کپتان ہو، یا وہ کھلاڑی دو فارمیٹس کے لیے منتخب ہو اور کم از کم پچاس ٹیسٹ میچ کھیل چکا ہو، یا پھر وہ دو فارمیٹس میں منتخب ہونے کے ساتھ ساتھ کم ازکم دو سو ایک روزہ میچ بھی کھیل چکا ہو۔

اگر ان شرائط کو دیکھا جائے تو احمد شہزاد تینوں فامیٹس کھیلنے کی شرط پورے کرتے ہوئے 'اے' کیٹیگری کے حقدار نظر آتے ہیں۔

موجودہ سینٹرل معاہدوں کی بنیاد پچھلے سال کی کارکردگی ہے ۔ 2013 میں احمد نے تینوں فارمیٹس میں کھیلتے ہوئے کچھ اچھی اننگز کھیلیں۔

پچھلے سال انہوں نے واحد ٹیسٹ میچ میں 46.50 کی اوسط سے 93 رنز بنائے۔اسی طرح 21 ون ڈے میچوں میں انہوں نے دو سنچریوں کے ساتھ 38.52 کی اوسط سے 809 رنز بنائے جبکہ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں اوپنر نے 31.54 کی اوسط سے 347 رنز بنائے۔

رواں سال بھی ان کی بلے کے ساتھ اچھی کارکردگی جاری ہے۔2014 میں ابھی تک انہوں نے دو ٹیسٹ میچوں میں 45.00 کی اوسط سے 180 رنز بنا رکھے ہیں۔

اسی طرح پانچ ون ڈے میچوں میں 45.60 کی اوسط سے 228 جبکہ چار ٹوئنٹی مقابلوں میں 46.00 کی اوسط سے 138 رنز شامل ہیں، لہذا 2013 سے احمد نے تینوں فارمٹس میں سنچریاں بنا رکھی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025