'عراق: عسکریت پسندوں کا موصل شہر پر 'قبضہ
بغداد: عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل اور صوبہ نینوا کے ار گرد عسکریت پسندوں نے قبصہ کر لیا ہے۔
عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے پارلیمنٹ سے ہنگامی حالت کے نفاذ کی درخواست کی ہے اور حکومت نے شہریوں سے عسکریت پسندوں کے خلاف مسلح مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پارلیمنٹ اسپیکر اسامہ النجفی نے بغداد میں صحافیوں کو بتایا کہ 'عسکریت پسندوں نے صوبے نینوا پر قبضہ کر لیا ہے'۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مسلح افراد ملحقہ صوبے صلاح الدین کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔
عراقی افواج کے ایک بریگیڈیئر جنرل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق کے سینکڑوں عسکریت پسندوں نے پیر کی شب ایک بڑے حملے کا آغاز کیا تھا۔
وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ' موصل شہر جمعے اور ہفتے کو شدید جھڑپ کا منظر پیش کر رہا تھا اور ریاست کے کنٹرول سے باہر اور عسکریت پسندوں کے رحم و کرم پر تھا'۔
انہوں نے کہا کہ 'سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکار اپنے یونیفارم اتار کر فرار ہو گئے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاوڈ سپیکرز پر عسکریت پسندوں نے اعلان کیا کہ وہ دو لاکھ آبادی پر مشتمل شہر کو آزاد کرانے آئیں ہیں۔