ملتان: ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن سے چیف جسٹس آف پاکستان کے قریبی رشتہ دار کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔

اغوا کیے گئے شخص کی شناخت عمر جیلانی کے نام ہوئی ہے اور وہ حساس ادارے آئی ایس آئی کے اہلکار اور موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کے قریبی رشتے دار بتائے جاتے ہیں۔

ملتان پولیس نے عمر جیلانی کے اغوا کی باقاعدہ تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صبح دس بجے کے قریب جیلانی اپنی موٹر سائیکل پر دفتر جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار سے پانچ مسلح افراد نے ان کی بائیک کو گارڈن کے علاقے میں روکا اور انہیں زبردستی اغوا کرکے لے گئے۔

پولیس نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دیں۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملتان کے مختلف علاقوں سے عمر کی موجودگی کے سگنل ملے لیکن بعد میں یہ تمام کوششیں بھی ضائع ہو گئیں اور اب مغوی افسر کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔

واقعے کے بعد شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات کرنے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

تحقیقاتی ٹیم نے ملتان پولیس کو شہر مکمل سیل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے عمر جیلانی کی بازیابی کے لیے تمام تر اقدامات کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملتان کے ضلعی پولیس افسران کو مغوی افسر کی بازیابی کے لیے تمام اقدامات کرنے اور اس سلسلے میں لمحہ بہ لمحہ پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں