سری لنکا: مسلمانوں نے احتجاج منسوخ کردیا

شائع June 23, 2014
سری لنکن پولیس کے اہلکار شدت پسند بدھ متوں کی جانب سے حملوں کے بعد کھڑے ہیں—.فائل فوٹو
سری لنکن پولیس کے اہلکار شدت پسند بدھ متوں کی جانب سے حملوں کے بعد کھڑے ہیں—.فائل فوٹو

کولمبو: سری لنکا کے مسلمانوں نے بدھ مت کے شدت پسندوں کے حملوں کے خلاف دی جانے والی احتجاج کی کال واپس لے لی ہے۔

مسلمانوں کی جانب سے احتجاج پولیس کی اس وارننگ کے بعد موخر کیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اس احتجاج کے نتیجے میں مزید مذہبی کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

سری لنکن مسلمانوں کی مذہبی جماعت 'سری لنکن توحید جماعت' (ایس ایل ٹی جے) کے مطابق انھوں نے دارالحکومت کولمبو کے سینیئر سیکورٹی پولیس انچارج سے ملاقات کے بعد دارالحکومت میں اپنے مظاہروں کو منسوخ کیا ہے۔

ایس ایل ٹی جے کے مطابق مسلمان اپنی ملازمتوں کی جگہوں پر بھی ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔

جماعت کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ' سینیئرڈپٹی انسپکٹر جنرل انورا سینانایک سے ملاقات کے بعد ایس ایل ٹی جے نے احتجاج کو مؤخر کردیا ہے'۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سری لنکا کے سیاحتی قصبے میں بدھ مت کے شدت پسندوں کی جانب سے ہونے والے حملوں میں چار افراد کی ہلاکت کے بعد مسلمانوں نے احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

سری لنکن پولیس کو مذہبی فسادات روکنے میں ناکامی پر عوام اور سماجی حلقوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔

مسلمان سری لنکا کی بیس ملین آبادی کا تقریباً دس فیصد ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025