کراچی: پاکستان کے صنعتی دارالحکومت کراچی میں آج جعمہ کے روز ایک نیا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق شہر کے علاقے لانڈھی میں 22 مہینے کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی شہر میں رواں سال پولیو کا یہ ساتواں کیس ہے۔

اس سے قبل 12 مئی کو شہر کے علاقے گڈاپ ٹاؤن میں ایک 18 مہینے کے بچے میں پولیو کا کیس سامنے آیا تھا۔

اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ادارے ڈبلیو ایچ او کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں رواں سال اب تک 84 پولیو کے نئے کیسز سامنے آچکے ہیں۔

ادارے کے مطابق اس سے قبل 2013ء کے دوران 91 کیسز سامنے آئے تھے جو 2012ء کے مقابلے میں 58 کیسز سے زیادہ تعداد تھی۔

ان میں سے زیادہ تر کیسز قبائلی علاقوں، فاٹا اور شمالی وزیرستان میں سامنے آئے، جہاں پر سن 2012ء سے طالبان شدت پسندوں نے انسدادِ پولیو کی مہم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے 2012ء سے اب تک کسی بچے کو پولیو ویکسین نہیں پلائی جاسکی اور اسی وجہ سے تمام بچوں کے پولیو ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ پولیو پایا جاتا ہے۔

گزشتہ کچھ عرصے میں کراچی سمیت ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہیم کی ٹیمیوں کو شدت پسندوں نے نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے یہ مہم بہت طرح سے متاثر ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال کے شروع میں ہی کراچی میں انسدادِ پولیو مہم کی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں دو خاتون پولیو ہیلتھ ورکرز ہلاک ہوگئی تھیں۔

تنویر احمد کی اضافی رپورٹنگ

تبصرے (1) بند ہیں

Riyaz Jun 27, 2014 10:47pm
جب تك والدین نے اپنے بچوں كو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کریں اور جب تك ناسمجھ اور جاھل شدت پسند پولیو جیسا مہلك بیماری كی مہم كرنے كو ملك میں روك دیں ، پولیو كیسز تو منظر عام پر آتے ہی رہینگے . اگر یہ شدت پسند اس ملك كے دشمن نہیں ہوتے تو پولیو مہم روكنے كے بہ جا پولیو اہل كاروں كی حفاظت كرتے اور اپنے ملك كے بچوں كو اس مہلك بیمارے سے بچانے كی كوشش كرتے . پاكستان ایك ترقی یافتہ ملك ہے اور یہاں پے جاہلیت كا دوران كی نظریات كے لئے كوئی جگہ نہیں ہے