انڈین رکن اسمبلی نے ریپ کی دھمکی پر معافی مانگ لی

شائع July 2, 2014
آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبر پارلیمنٹ ٹپاس پال، جو فون پر اپنے سیاسی حریف کی رشتہ دار خواتین کو عصمت دری کی  دھمکی دینے کےمرتکب قرار پائے ہیں۔—۔فوٹو اے ایف پی
آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبر پارلیمنٹ ٹپاس پال، جو فون پر اپنے سیاسی حریف کی رشتہ دار خواتین کو عصمت دری کی دھمکی دینے کےمرتکب قرار پائے ہیں۔—۔فوٹو اے ایف پی

کلکتہ: ہندوستانی رکن قومی اسمبلی نے ایک ویڈیو میں اپنے سیاسی حریف کی رشتہ دار خواتین کو ریپ کی دھمکی دینے کے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے جو کچھ کہا وہ بہت بڑی غلطی تھی۔

آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹپاس پال نے منگل کو اپنے ان ریمارکس کا اعتراف کیا، جبکہ اس سے قبل انہوں نے اس بات کو مسترد کردیا تھا کہ انہوں نے ریپ کی دھمکی دی تھی۔

پچپن سالہ ٹپاس پال کے مطابق 'میرے پاس معذرت کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ جو کچھ ہوا وہ ایک بہت بڑی غلطی اور سراسر بے حسی تھی'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ سب نہیں ہونا چاہیٔے تھا اور میں اس بات کا یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا'۔

حالیہ دنوں ہندوستان میں ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات میں تسلسل کے باعث عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

رواں سال مئی کے آخر میں ایک ٹیلی فون کال میں پال نے اپنے سیاسی حریف کو کہا تھا کہ 'اگر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے ہمارے ساتھیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی تو میں یہ برداشت نہیں کروں گا اور اپنے ساتھیوں کو اجازت دوں گا کہ وہ تمہاری خواتین کا ریپ کریں۔'

ٹپاس پال کی یہ فون کال ٹیپ کرلی گئی تھی، جسے بعد میں منظرِ عام پر لایا گیا۔

پال کے ان الفاظ کی شدید مذمت کی گئی۔ یہاں تک کہ مغربی بنگال میں اکثریت کی حامل اور ہندوستانی پارلیمنٹ کی چوتھی بڑی پارٹی ترنمول نے بھی ٹپاس پال کے ریمارکس کی شدید مذمت کی۔

پارٹی ترجمان ڈیریک اوبرائن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پال نے جو کچھ کہا ہم اُس کی حمایت ہرگز نہیں کرتے'۔

اوبرائن کے مطابق پارٹی کے سربراہ اور مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ ممتا بنیر جی بھی پال کے ان ریمارکس پر حیران ہیں۔

ٹپاس پال کلکتہ فلم انڈسٹری کے ایک نچلے درجے کے اداکار بھی ہیں، انہوں نے اپنے اس بیان کے اثرات کو یہ کہہ کو زائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ ان کے الفاظ کا غلط مطلب لیا گیا ہے۔

پال نے منگل کو بی بی سی کو بتایا کہ 'میں نے لفظ ریپ نہیں کہا۔ میں نے لفظ ریڈ استعمال کیا۔ یعنی ہمارے ساتھی، تمھارے آدمیوں اور جگہوں پر ریڈ کریں گے، جس میں خواتین اور بوڑھے بھی شامل ہوں گے'۔

دوسری جانب ٹپاس پال کی بیوی نندنی کا بھی کہنا ہے کہ ٹپاس اُس وقت قابو سے باہر تھے۔

کلکتہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نندنی نے کہا کہ 'بحیثیت ایک رکن پارلیمنٹ پال نے جو کچھ کہا وہ درست نہیں تھا ور مجھے اس سے بہت خوف محسوس ہوا'۔

نیشنل کمیشن فار وومن کی صدر ماماتا شرما کے مطابق پال کی پوزیشن اب برقرار نہیں ہو سکتی۔

شرما نے مطالبہ کیا کہ پال کو مستعفی ہوجا نا چاہیٔے، کیوں کہ یہ ایک بہت خراب بیان تھا۔

انڈیا لوک سبھا میں کمیونسٹوں کی سربراہ برندہ کرات نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریمارکس ناقابلِ قبول ہیں اور ممتا بنیر جی کو ٹپاس پال کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jul 02, 2014 12:16pm
غصہ تو بہت آتا ہے کہ کیسے کیسے گیڈر لیڈر بن گئے جن کو سیاست کی الف ب نہیں پتہ اور جو اوچھے ہتکھنڈوں سے ایوانوں میں رہنا چاہتے ہیں چاہے اس کے لیے انھیں کسی خاتون کے ریپ کرنے کی دھمکی ہی کیوں نہ دینی پڑے یا کوئی اور حربہ ہی کیوں نہ استعمال کرنا پڑے ، دیکھئے اگر کسی نے حکمرانی سیکھنی ہے تو حضرت علی شیر خدا سے سیکھے جنہوں نے کہا کہ حکومت کفر پر تو چل سکتی ہے ظلم پر نہیں یعنی مظلوم کی بددعا سے ہمیشہ محفوظ رہو کہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں، چاہے وہ مظلوم کوئی ریپ کا شکار کوئی لڑکی ہی کیوں نہ ہو ؟ کسی نے حکمرانی اور سیاست کے دائو پیچ سکھنے ہیں تو قائد اعظم کو دیکھیں جنہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح کی ہمراہی میں ہمارے لئے یہ وطن حاصل کیا ، کوئی ہو جو لیاقت علی خان کو دیکھے کہ کس طرح ان کی شریک حیات بیگم رعنا لیاقت علی خان نے اپنا کردار ادا کیا ۔۔۔اب ان صاحب کی بیگم کی بھی خوب اپنے صاحب کو بچانے کے لئے طرح طرح کے عذر تراش رہی ہیں کہ میں تو خود خوف زدہ ہو گئی وہ اپنے حواس میں نہیں تھے بھی پلیز ویسے تو ہر انسان لیکن کم ازکم کسی بھی خاتون کے بارے میں ریمارکس دیتے ہوئے بندے کو عقل و خرد کا دامن سے ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے اور مزید ایک بات یہ کہ جو لوگ دوسری خواتین کے ساتھ ایسا کرتے ہیں انھیں اپنی بہو بیٹیوں کو ہر لمحہ یا د رکھنا چاہیے کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہو ا کرتی ہے ۔۔۔۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025