لاہور: لاہور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ملک کے ہر شہری کے پاس وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات کے بارے میں جاننے کا حق حاصل ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمد خان نے یہ ریمارکس وزیراعظم ہاؤس میں رہائش پذیر اعلیٰ حکام کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں اور سیکیورٹی کے لیے انہیں خصوصی تربیت والے کتے فراہم کرنے پر اٹھائے گئے سوالات سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔

یہ درخواست لائیرز فاؤنڈیش کے ایڈوکیٹ فیروز شاہ گیلانی کی جانب سے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔

جیسے ہی عدالت نے پیر کی صبح سماعت شروع کی تو وفاق کے وکیل نے درخواست گزار پر اعتراضات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات پر سوالات اٹھائے۔

تاہم جسٹس خالد کا کہنا تھا کہ ایک پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے درخواست گزار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جان سکے کہ وزیراعظم ہاؤس کے کیا خراجات ہیں۔

سماعت کے دوران حکومتی وکیل نے درخواست گزار کے اعتراضات پر تحریری جواب کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی۔

عدالت نے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jul 15, 2014 11:37am
ہمارے حکمران ہر وقت چین کی بانسری بجاتے رہتے ہیں لیکن صرف اپنے چین کی عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنا انکی دلی حسرت ہوا کرتا ہے چاہے وہ دہشتگردی ہو یا لوڈشیڈنگ، بے روزگاری ہو یا نا انصافی عوامی چیخ و پکار کا کسی پر کوئی اثر نہیں ہوتا ۔ عربی شیخ کبھی کتے منگوا رہے ہیں اور کبھی بلٹ پروف گاڑیاں جبکہ عوام دہشتگردی کا شکار ہو رہے ہیں ، دن رات لاشیں ، ٹارگٹ کلنگ ، سب کچھ ہے لیکن وہاں حکمرانوں کو کچھ نظر نہیں آتا ، عوام کو یہ پوچھنے کا اختیار اس لئے بھی ہے کہ اسی نے بھاری میندنٹ دے کر آپ کو پھر اقتدار کی صورت دکھائی ہے اور آپ ہیں کہ آپ نے عوام کی طرف سے ہی منہ پھیر لیا ہے ، ہماری محنت کی کمائی اور ٹیکسوں کی وجہ سے ہی آج آپ عیش کر رہے ہیں اور یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہم ہی آپ سے بازپرس کا حق نہیں رکھتے ۔۔۔