پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی وجوہ تکنیکی تھی، جوشی

نئی دہلی: ہندوستان نے بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے جیٹ طیارے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے تھے، لیکن واقعہ کی وجوہات تکنیکی تھیں۔
ہندوستان کی طرف سے یہ بیان اس وقت آیا ہے جب منگل کے روز پاکستان نے ہندوستان پر الزام عائد کیا تھا کہ ہندوستانی جیٹ طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے، کچھ دنوں پہلے ہندوستان نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج نے اس کے ایک سیکیورٹی اہلکار کو ہلاک کر دیا تھا۔
ہندوستانی فضائیہ کے ترجمان پریا جوشی نے بتایا کہ منگل کے روز جیٹ طیارے پاک ،انڈیا سرحد پر معمول کی پرواز پر تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
جوشی نے خبر رساں ایجینسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ واضح ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے جیٹ طیارے معمول کی تربیتی پرواز پرتھے، تکنیکی وجوہات کی وجہ سے وہ ( پاکستانی ) سرحد کے قریب ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بارے میں پاکستانی حکام کو مطلع کر دیا گیا ہے۔
جنوبی ایشیاء کے ہمسائیوں کے مابین معاہدے میں فوجی لڑاکا طیاروں کی دس کلو میٹر تک ایک دوسرے کی فضائی حدود میں داخل ہونے پر پابندی ہے، یا ایک دوسرے کی فضائی حدود یا ایک دوسرے کی سرحد میں گھسنا ممنوع ہے۔
پاکستان کے وزارت خارجہ نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہندوستان کے ہائی کمیشن (سفارتخانے) کو ہندوستانی جیٹ طیاروں کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے حوالے سے پاکستان کی انتہائی تشویش سے آگاہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر دو جدید ترین انڈین جیٹ طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی دو منٹ تک خلاف ورزی کی تھی ۔
ہندوستان نے گزشتہ ہفتے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان ہندوستانی پنجاب میں عسکریت پسندوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے، اور سرحد پر ہندوستانی سیکیورٹی اہلکار کی ہلاکت کا زمہ دار ہے، پاکستان نے ان دونوں الزمات کو مسترد کر دیا تھا۔
پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اس ماہ پانچ جون کو وزارت عظمٰی کے منصب پر فائز ہونے کے بعد پاک،ہندوستان اچھے تعلقات کا اعادہ کیا تھا اور کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔