واشنگٹن: امریکا نے جمعرات کو حرکت المجاہدین اور اس سے ملحقہ تمام گروہوں کو 'غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں' اور 'خصوصی طور دہشت گردوں' کی فہرست میں ڈال دیا ۔

واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ عالمی پابندیوں کے باوجود حرکت المجاہدین مختلف ناموں کے ساتھ متحرک رہی۔

ان ناموں میں الفاران، الحدید، الحدیت، حرکت الانصار، جمیعت الانصار، ایچ یو اے، ایچ یو ایم، انصار الامہ شامل ہیں۔

بیان کے مطابق، تنظیم کے سربراہ مولانا خلیل کے اسامہ بن لادن کے ساتھ تعلقات تھے اور انہوں نےمغربی مفادات پر حملوں کے حوالے سے فروری 1998 میں ایک فتوے پر دستخط بھی کئے ۔

ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے ملنے والے موبائل فون سے معلوم ہوا تھا کہ وہ مولانا خلیل سے مسلسل رابطوں میں تھے۔

خیال رہے کہ یہ گروپ پہلے ہی ان فہرستوں میں شامل تھا لیکن وہ پابندیوں سے بچنے کے لیے مختلف ناموں کا سہارا لیتا رہا۔

جمعرات کو اٹھایا جانے والا یہ اقدام ان میڈیا رپورٹس کے بعد آیا ،جن کے مطابق حرکت المجاہدین ایک مرتبہ پھر پاکستان اور بیرون ملک متحرک ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ حقیقی حرکت المجاہدین گروپ پہلی مرتبہ 1985 میں مرکزی پنجاب سے ابھرا۔

یہ گروپ افغانستان میں سویت جنگ لڑنے والے حرکت الجہاد الاسلامی سے ٹوٹ کر بنا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں