تامل ناڈو: نجی کلبوں میں دھوتی پر پابندی ختم

شائع August 12, 2014
۔ —فائل فوٹو
۔ —فائل فوٹو

نئی دہلی: ہندوستان کی جنوبی ریاست تامل ناڈو نے ایک قانون منظور کرتے ہوئے فینسی کلبوں میں مردوں کے دھوتی پہننے کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے روایتی لباس پر پابندی کو ختم کر دیا۔

جنوبی انڈیا میں دھوتی بہت مقبول ہے اور یہ قانون ایک ایسے وقت سامنے آیا جب تامل ناڈو کرکٹ ایسوی ایشن نے اپنی تقریب میں دھوتی پہنے ایک جج کو شرکت سے روک دیا۔

اس تقریب میں صرف ٹراؤزرز، شرٹس یا کالر والی ٹی شرٹس پہنے ارکان اور مہمانوں کو شرکت کی اجازت تھی۔

کلب کی جانب سے جج کو روکنے پر شدید ردعمل سامنے آیا اور نقادوں نے کہا کہ اس اقدام سے برطانوی نو آبادیاتی روایات کی بو آتی ہے۔

تامل ناڈو کی وزیر اعلیٰ جے للیتا نے کلب میں رائج ڈریس کوڈ کو 'جابرانہ 'قرار دیتے ہوئے کلب کا لائسنس منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔

نئے قانون کے تحت ہندوستان کے روایتی لباس پہننے والے مردوں پر پابندی لگانے اور مغربی ڈریس کوڈ پر سختی سے کاربند نجی کلبوں پر 25000 انڈین روپے ہرجانہ جبکہ کلب کے عہدے داروں کو ایک سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق، قانون ریاست کو خلاف ورزی کرنے والے کلبوںکا لائسنس منسوخ کرنے کا اختیار بھی دیتا ہے۔

قانون میں کہا گیا کہ 'تامل ثقافت یا کوئی دوسرا انڈین روایتی لباس پہنے کسی بھی شخص کو عوامی مقامات میں داخلے سے روکنے کی اجازت نہیں'۔

مقامی میڈیا نے تامل ناڈو کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا کہ دھوتی پر پابندی کا مقصد صرف یہ خدشہ تھا کہ کہیں شراب کے نشے میں یہ کھل نہ جائے۔

برطانیہ کے نو آبادیاتی دور سے جڑی روایات کے امین انڈیا کے امیر نجی کلبوں میں ڈریس کوڈ پر سختی سے عمل درآمد کیا جا تا ہے۔

یاد رہے کہ کولکتہ میں اسی طرح کے ایک کلب نے انڈیا کے جانے مانے مرحوم مصور ایم ایف حسین کو ننگے پاؤں ہونے کی وجہ سے کلب میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025