‘شام میں داعش کے پچاس ہزار جنگجو’
بیروت: شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی ایک این جی او نے دعوی کیا ہے کہ شام میں داعش کے پچاس ہزار جنگجو موجود ہیں۔
برطانیہ سے کام کرنے والی این جی او نے مزید بتایا کہ داعش نے صرف پچھلے مہینے چھ ہزار عسکریت پسندوں کو بھرتی کیا۔
شام میں رضاکاروں، ڈاکراوں اور وکلا کی معلومات پر انحصار کرنے والی این جی او کا کہنا ہے کہ جولائی میں اب تک سب سے زیادہ بھرتیاں ہوئیں۔
این جی او کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کے مطابق شام میں داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے، جن میں سے 20 ہزار کا تعلق شام سے نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2013 ،شام میں ابھرنے والے گروپ نے جولائی میں چھ ہزار سے زیادہ بھرتیاں کیں، جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
خیال رہے کہ آزاد ذرائع سے ان اعداد و شمار کی تصدیق کی کوئی صورت نہیں۔
عبدالرحمان نے بتایا کہ نئی بھرتیوں میں ایک ہزار سے زائد کا تعلق چانھ ، یورپ، عرب ممالک اور چین سے ہے جبکہ باقی شام میں القاعدہ سے جڑے النصر محاذ سمیت دوسرے مسلح اپوزیشن گروہوں کو چھوڑ کر آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر نئی بھرتیاں ترکی سے شام میں داخل ہوئیں۔