خالدہ ریاست کو بچھڑے 18 سال بیت گئے

اپ ڈیٹ 27 اگست 2014
خالدہ ریاست ڈرامہ سیریل 'اب تم جا سکتے ہو' کے ایک منظر میں
خالدہ ریاست ڈرامہ سیریل 'اب تم جا سکتے ہو' کے ایک منظر میں

پاکستانی ٹی وی ڈراموں کی صفِ اوّل کی اداکار خالدہ رياست کو ہم سے بچھڑے اٹھارہ برس بيت گئے ليکن وہ آج بھي اپنے چاہنے والوں کے دلوں ميں زندہ ہيں۔

لاکھوں ناظرین کو اپنی عمدہ پرفارمنس سے متاثر کرنے والی خالدہ ریاست یکم جنوری 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔

باصلاحیت فنکار نے اپنے فنی کریئر کا آغاز 70 کی دہائی میں ڈرامہ سیریل ‘نامدار‘ سے کیا، جس میں ان کے ہمراہ اداکار شکیل نے اہم کردار ادا کیا۔

لیکن انہیں مقبولیت معروف ڈرامہ نگار حسینہ معین کی تحریر کردہ ڈرامہ سیریل ‘بندش‘ سے ملی، جس کو پی ٹی وی ڈرامہ پروڈیوسر محسن علی نے پروڈیوس کیا تھا۔

انور مقصود کے اسکرپٹ پر مبنی طویل دورانیے کے کھیل ‘ہاف پلیٹ‘ میں ان کی اداکار معین اختر کے ساتھ کلاسیک کردار نگاری ڈرامہ شائقین کو آج بھی یاد ہے۔

انہوں نے اپنی ہم عصر فنکاروں روحی بانو، عظمیٰ گیلانی اور دیگر کے سامنے لاتعداد ڈراموں اور سیریل میں کام کیا۔

ان کے مشہور ڈراموں میں پناہ، بندش، دھوپ، دیوار، کھویا ہوا آدمی، سلور جوبلی، تعبیر، اب تم جاسکتے ہو اور پڑوسی کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔

فنکارانہ زندگی ملک کے دیگر شہروں میں گزارنے کے بعد زندگی کے آخری ایام انہوں نے مقامی اسپتال میں خفیہ طور پر بسر کیے، وہ سرطان کے مرض میں مبتلا تھیں۔

خالدہ ریاست کي آخری ڈرامہ سيريل پڑوسی تھی جس کے بعد انہوں نے فنی دنيا سے کنارہ کشی اختيار کرلی، لوگوں کو خوشیاں دینے والی یہ باصلاحیت اداکار 26 اگست 1996 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں