سری نگر: سیلاب میں پھنسی پاکستانی گالف ٹیم کو انڈین فوج نے بچالیا

اپ ڈیٹ 11 ستمبر 2014
سری نگر میں سیلابی ریلے کی وجہ سے لوگوں کے مکانات کی ایک منزل مکمل طور پر پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، اور وہ امداد کے منتظر ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
سری نگر میں سیلابی ریلے کی وجہ سے لوگوں کے مکانات کی ایک منزل مکمل طور پر پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، اور وہ امداد کے منتظر ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی

سری نگر: ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے شہر سری نگر کے سیلاب سے متاثرہ علاقے سے پاکستان کی گالف ٹیم کے 28 ارکان کو ہندوستانی فوج نے بچالیا ہے۔

این ڈی ٹی وی نے ہندوستانی فوج کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ گالف کی یہ ٹیم پاکستان گالف فیڈریشن کے ساتھ منسلک نہیں ہے، جنوبی ایشیا کی علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کے زیراہتمام منعقدہ میچوں میں حصہ لینے کے لیے سری نگر میں موجود تھی۔

اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے گالف ٹیم کے ارکان ایک ہوٹل میں مکمل طور پر محصور ہوکر رہ گئے تھے۔

اس نجی ٹیم کی ایک رکن فائزہ ملک جو لاہور سے آئی تھیں، انہوں نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’جب تک ہم دوسری منزل پر پہنچے، پہلی منزل مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکی تھی۔ رات بھر پانی اچھل اچھل کر کھڑکیوں کے ذریعے اندر آرہا تھا۔یہ سب انتہائی خوفناک تھا۔‘‘

ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے پاکستانی ٹیم کو بحفاظت نکالنے کے لیے تمام انتظامات کرلیے تھے۔

کرنل برجیس پانڈے نے کہا ’’ہندوستانی فوج نے تمام پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ نمبر اور ان کے پتے درج کرلیے ہیں۔ ہم نے انہیں نہرو پارک ہیلی پیڈ پر چھوڑ دیا ہے، جہاں سے انہیں ایئرپورٹ لے جایا جائے گا، تاکہ وہ دہلی یا پاکستان میں اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔‘‘

ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فوج نے سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے بیس ہزار سے زیادہ فوجی تعینات کیے ہیں، اور اس مقصد کے لیے 61 ایئر کرافٹ بھی مختص کیے گئے ہیں۔

مزید یہ کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں 47 ہزار دوسو افراد کو بچالیا گیا ہے، ان میں چوبیس ہزار افراد کا تعلق سری نگر سے ہے۔

سری نگر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے جن لوگوں کو بحفاظت نکالا گیا ہے، ان میں ہندوستان میں نیپال کے سفیر اور ایک نیپالی وفد کے سولہ اراکین بھی شامل ہیں۔

حالانکہ سینتالیس ہزار افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود امدادی کارکنان اب بھی لاکھوں افراد تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں، جو ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے سیلاب زدہ علاقوں میں محصور ہیں۔

ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق چار لاکھ افراد اس وقت بھی سیلاب کی وجہ سے محصور ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں